کئی لوگ اب بھی کورونا کو سنجیدہ نہیں سمجھ رہے، ویکسینیشن موجودہ حالات سے نکلنے کا واحد حل ہے،پریس کانفرنس
کراچی سمیت بڑے شہروں میں دبائو بڑھ رہا جس کی بنیادی بڑی وجہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرنا نہیں،فیصل سلطان
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہاہے کہ مکمل لاک ڈائون کے بعد کورونا وبا بہت تیزی سے پھیلتی ہے، شہروں کو ہفتوں بند کرنا مسئلے کا حل نہیں ۔ انہوں نے وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹرفیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی لوگ اب بھی کورونا کو سنجیدہ نہیں سمجھ رہے، سندھ حکومت کورونا کے پھیلا ئوکوروکنے کیلئے اقدامات کو دیکھ رہی ہے، لیکن شہروں کو ہفتوں بند کرنا یا مکمل لاک ڈائون مسئلے کا حل نہیں ، مکمل لاک ڈائون کے بعد کورونا وبا بہت تیزی سے پھیلتی ہے۔ا نہوں نے کہا کہ کوروناسے بچنے کاواحدحل صرف احتیاط ہے، ایس اوپیز پر عمل درآمد سے ہی کورونا کو کنٹرول کیا جاسکتاہے، سندھ اور بلوچستان میں ایس اوپیز پرعملدرآمد سب سے کم نظر آتا ہے، کورونا روکنے کے لئے سندھ حکومت سے ہر ممکن تعاون کریں گے، اگر وہ ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے فورسز کی مدد چاہتے ہیں تو ہم فوج سمیت تمام فورسز دینے کے لئے تیار ہیں۔سربراہ این سی اوسی نے کہا کہ شہر بند کرنا اس وبا کا علاج نہیں، ویکسینیشن موجودہ حالات سے نکلنے کا واحد حل ہے، اور یہ خوش آئند بات ہے کہ لوگ ویکسینیشن کرارہے ہیں، گذشتہ روز ساڑھے آٹھ لاکھ سے زائد افراد کی ویکسینیشن ہوئی جو نیا ریکارڈ ہے، صرف پنجاب میں پانچ لاکھ سے زائد ویکسین لگائی گئی، اسی طرح دیگر صوبوں میں بھی ویکسینیشن میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے، دس لاکھ ویکسی نیشن روزانہ کو کراس کرنا ہمارا ہدف ہے۔اسد عمر نے کہا کہ یکم اگست سے ہوائی سفر کرنے والوں کے لئے کورونا ویکسین لازمی قرار دے دی گئی ہے اور اس حوالے سے پہلے بتایا جاچکا ہے، لیکن اب 31 اگست تک 18 سال سے زائد عمر کے افراد کے لئے کورونا ویکسینیشن لازمی ہوگی، وہ اساتذہ جنہوں نے کورونا ویکسین نہیں لگوائی وہ 31 جولائی تک ویکسینیشن کرالیں ورنہ اسے کے بعد وہ سکولوں میں نہیں جا سکیں گے کیونکہ ہم بچوں کی صحت خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔سربراہ این سی او سی نے کہا کہ 31 اگست سے ڈرائیور ہیلپر، اسٹاف بسیں چلانے والے وہ افراد جنہوں نے ویکسینیشن نہیں کرائی انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، پبلک سیکٹرز اور دفاتر میں جانے والے، میرج ہال، ہوٹل میں کام کرنے والے، بس، ٹرین، کوسٹرز چلانے والے اور ان کا عملہ، چائے خانے، بینک، نادرا آفس، مارکیٹس اور دکانوں میں کام کرنے والوں کے لئے بھی 31 اگست آخری تاریخ ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹرفیصل سلطان نے کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کیسزکی شرح میں اضافہ ہوا، ملک بھرمیں کورونامثبت کیسزکی شرح7.5 فیصد ہے، تشویشناک مریضوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ انہوں نے کہاکہ کراچی سمیت بڑے شہروں میں دبائو بڑھ رہا ہے، بالخصوص کراچی میں کوروناکیسزمیں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، کراچی میں 50 فیصد بیڈز پر کورونا مریض موجود ہیں۔گذشتہ 24 گھنٹے میں کورونا کی شرح میں اضافہ ہوا، 24 گھنٹے میں تشویشناک مریضوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرگئی، اب ایک مریضوں کی تعداد میں واضح اضافہ ہوا جس کی بنیادی بڑی وجہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرنا نہیں ۔