پاکستان اور چین آہنی برادر اور اسٹریٹجک شراکت دار ہیں،وزیرخارجہ کی چینی ہم منصب وانگ ژی سے ٹیلیفونک گفتگو
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چینی ہم منصب وانگ ژی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان کی بدلتی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اورمشترکہ مقاصد کے حصول اور افغانستان کی صورتحال پر قریبی رابطہ برقراررکھنے پر اتفاق کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان، پاکستان اورخطے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس تناظر میں پاکستان نے افغان امن عمل کی پرعزم حمایت کی۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین نے” ٹرائیکا پلس”کا حصہ ہوتے ہوئے امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے میں معاونت کی، افغان عوام اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا نہایت ضروری ہے، افغانستان کے جامع سیاسی تصفیہ کے لیے تمام افغانوں کو مل کر کام کرنا چاہیے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کی جانب سے افغان عوام کی حمایت کا جاری رہنا ناگزیر ہے، عالمی برادری کو افغانستان کی مسلسل معاشی معاونت برقرار رکھنی چاہیے۔شاہ محمودقریشی نے چینی وزیرخارجہ کو افغانستان کی صورتحال پر وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے آگاہ کیا، انہوں نے افغانستان سے غیرملکی سفارتکاروں، عالمی اداروں کے عملے،میڈیا کے نمائندوں کے انخلا کیلئے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے بھی بتایا۔شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان اور چین آہنی برادر اور اسٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مشترکہ مفادات اور اہمیت کے امور پر قریبی رابطے اور ہم آہنگی استوار رکھنے کی روایت موجود ہے۔