ملکی امپورٹس میں 64 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ٹیکس اور نان ٹیکس انکم میں اضافہ ہوا ہے،تین ماہ کی آؤٹ لک جاری
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وزارت خزانہ نے مالی سال کے پہلے تین ماہ کی آؤٹ لک جاری کر دی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری آؤٹ لک کے مطابق مالی سال کے پہلے تین ماہ میں مالی خسارہ 472 ارب روپے رہا اور اس میں 47 ارب روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔ مہنگائی کی شرح 8.6 فیصد پر ریکارڈ کی گئی ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4.1 فیصد رہا جو کہ 3.4 ارب ڈالر بنتا ہے۔ یعنی تین ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تین ارب 40 کروڑ ڈالر رہا۔ ملکی امپورٹس میں 64 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ٹیکس اور نان ٹیکس انکم میں اضافہ ہوا ہے ۔ نان ٹیکس انکم میں 51 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ ایف بی آر کی وصولیوں میں 38 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ زرعی شعبہ کی پیداوار میں 3.5 فیصد اضافہ ہو گا اور یہ مقررہ برف سے 3.5 فیصد زیادہ رہے گی۔ ستمبر میں مہنگائی کی شرح 8.98 فیصد رہی ہے۔ جولائی تا ستمبر برآمدات میں گزشتہ برس کے مقابلہ میں 27.9 فیصد اضافہ ہوا۔ تین ماہ میں برآمدات کا حجم 6.9 ارب ڈالرز رہا تین ماہ میں درآمدات کا حجم 18.7 ارب ڈالرز رہا۔ وزارت خزانہ کے مطابق حکومتی اقدامات کے تحت درآمدات کے اعشاریوں کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے ستمبر تک ترسیلات زر آٹھ ارب ڈالرز رہیں۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر 2020ء کے مقابلہ میں جولائی تا ستمبر 2021ء میں معاشی اعشاریوں میں تنزلی آئی ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق ایف بی آر نے جولائی تا ستمبر 2021ئ، 1396 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے اگست بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.9 فیصد رہا۔ وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے اگست بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 7.26 فیصد اضافہ ہوا۔ تین ماہ کے دوران غیرملکی سرمایہ کاری میں چار فیصد کمی ہوئی۔ وزارت خزانہ کے مطابق جاری کھاتوں کے خسارے کے ساتھ معاشی بحالی کی توقع ہے۔