آسٹریلیا میں 16 سال اور اس سے اوپر کے 85 فیصد افراد کو مکمل کورونا ویکسی نیشن لگائی جاچکی ہے، میڈیا رپورٹس

سڈنی (ویب ڈیسک)

آسٹریلیا میں کورونا ویکسین کو لازمی قرار دینے کے خلاف ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے مختلف شہروں میں ہفتے کے روز کووڈ 19 ویکسین کو لازمی قرار دئیے جانے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ اس موقع پرعوام کی کچھ تعداد نے حکومتی اقدامات کی حمایت میں بھی مظاہرہ کیا۔رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا میں 16 سال اور اس سے اوپر کے 85 فیصد افراد کو مکمل کورونا ویکسین لگائی جاچکی ہے، ملکی سطح پر کورونا ویکسین کو رضاکارانہ قرار دیا گیا ہے تاہم بعض ریاستوں کی جانب سے متعدد پیشوں میں ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے اور ویکسی نیشن نہ کرانے والوں کو پیشہ ورانہ سرگرمیوں سمیت کانسرٹس اور ہوٹلوں میں جانے سے روکا جارہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے روز آسٹریلیا کے شہروں سڈنی، برسبین اور پرتھ میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، اس موقع پر پولیس کی سخت سکیورٹی تعینات تھی۔ریلیوں میں شامل مظاہرین نے آزادی کے نعرے لگائے اور ان ویکس لائیوز میٹر کے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جبکہ ہزاروں افراد نے ویکسی نیشن کے خلاف میلبرن کی گلیوں میں بھی مارچ کیا۔آسٹریلیا کے مقامی میڈیا کا کہناہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ طویل لاک ڈائون میلبرن میں نافذ کیا گیا تھا۔مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ عوام کی بڑی تعداد میں کورونا کے حوالے سے ہونے والی قانون سازی پر بھی تشویش پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے عوام ویکسی نیشن سے متعلق ہونے والی قانون سازی پر بھی مشتعل ہیں۔