اروناچل پردیش چین کے خود مختار علاقے تبت میں واقع ہے۔چین کا اعلان
اروناچل پردیش میں 15 مقامات کے نام تبدیل کرنے کے چینی اقدام کا دفاع

بیجنگ( ویب نیوز ) چین نے قرار دیا ہے کہ اروناچل پردیش چین کے خود مختار علاقے تبت میں واقع ہے اور یہ قدیم زمانے سے چین کا حصہ رہا ہے۔ چین کی شہری امور کی وزارت کی طرف سے اروناچل پردیش میں مزید 15 مقامات کے نام تبدیل کرنے کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریاست درحقیقت جنوبی تبت ہے جو چین کا ایک موروثی علاقہ ہے۔یہ ردعمل بھارت کی جانب سے اروناچل پردیش میں 15 مقامات کے نام تبدیل کرنے کے چین کے اقدام کو مسترد کئے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاو لیان نے ایک میڈیا بریفنگ میں کہاکہ علاقے میں معیاری انتظامات کے لیے چین کے مجاز حکام نے متعلقہ ضوابط کے مطابق مذکورہ علاقوں کے نام شائع کئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ چین کی خودمختاری سے متعلق معاملات ہیں۔ ژاو نے کہاکہ زنگنان (چین کے تبت کا جنوبی علاقہ) چین کے خود مختار علاقے تبت میں واقع ہے اور یہ قدیم زمانے سے چین کا حصہ رہا ہے۔ چین ارناچل پردیش کو زنگنان کہتا ہے۔یاد رہے چین  کی شہری امور کی وزارت نے30  دسمبر کو اعلان کیا  تھاکہ اس نے زنگنان(اروناچل پردیش کا چینی نام) کے 15 مقامات کے نام چینی، تبتی اور رومن میں جاری کیے ہیں۔ ادھر انڈیا کی وزارت خارجہ نے جمعرات کو چین کی جانب سے اروناچل پردیش میں بعض مقامات کے نام تبدیل کرنے کے اقدام پر سخت اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ اروناچل پردیش ہمیشہ ہندوستان کا اٹوٹ انگ رہا ہے اور رہے گا۔چین کی جانب سے اروناچل پردیش میں ان ناموں میں تبدیلی سے متعلق رپورٹس پر ردعمل دیتے ہوئے انڈین وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین نے ماضی میں بھی ایسا کیا ہے لیکن اس سے حقائق میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔