افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لیے سب متفق ہیں، عمران خان
افغانستان کے حالات خراب ہوئے تو امریکا کو اور بھی مشکلات کا سامنا ہو گا
چینی قیادت نے ہم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا، دورہ چین کے بعد تعلقات مزید مضبوط ہوں گے
ہماری معیشت درست میں گامزن ہے ، 18 ویں ترمیم کے بعد بہت سے مسائل کا سامنا ہے
وزیرا عظم کی سابق سفارتکاروں، تھنک ٹینک کے نمائندوں اور سینئر صحافیوں سے گفتگو
اسلام آباد( ویب نیوز)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لیے سب متفق ہیں ، چینی قیادت نے ہم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا، دورہ چین کے بعد ہمارے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ،ہماری معیشت درست میں گامزن ہے ، 18 ویں ترمیم کے بعد بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے سابق سفارتکاروں اور سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل تھا، 2019 کے بعد کورونا آگیا اور چین میں سب کچھ بند ہو گیا، چینی قیادت نے ہم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا، دورہ چین کے بعد ہمارے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت درست سمت میں ہے لیکن ملک میں اشیا کی قیمتیں یکساں ہونی چاہئیں، ہمیں 18 ویں ترمیم کے بعد بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں اور پنجاب میں گندم الگ الگ قیمت پر فروخت ہو رہی ہے، ایک ملک میں گندم کی قیمت ایک ہی ہونی چاہیے، چین میں ایک فیصلہ ہو جاتا ہے تو سب جگہ عمل درآمد ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اور میری ٹیم اپنی ڈائریکشن پر بہت کلیئر ہیں، ملک میں بہت سی ریفارمز کی ضرورت ہے لیکن اگر آپ ریفارم کرنا نہیں چاہتے تو سب کو خوش کر سکتے ہیں، بل پاس کرانے کے لیے اکثریت کی ضرورت ہے، ہم قومی اسمبلی سے بل پاس کراتے ہیں تو سینیٹ میں پھنس جاتے ہیں۔ملک میں کورونا کی صورت حال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کورونا سے بھی ہم بہت اچھی طرح نکل گئے ہیں، لاک ڈائون نہ کرنے پر مجھ پر تنقید کی گئی، اگر میں لاک ڈائون کرتا تو نچلا طبقہ پس جاتا۔انہوں نے کہا کہ چینی میں کورونا کی صورت حال کو بہت سنجیدہ لیا گیا، دن میں دو دو مرتبہ ہمارے کورونا کے ٹیسٹ ہوتے تھے۔ افغانستان کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لیے سب متفق ہیں، سوائے امریکا کے سب سمجھتے ہیں کہ افغانستان کے منجمد اکائونٹ بحال کیے جائیں، افغانستان کے حالات خراب ہوئے تو امریکا کو اور بھی مشکلات کا سامنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ دو سال پہلے پیوٹن سے طویل ملاقات ہوئی تھی، روسی صدر کے اسلامو فوبیا پر بیان کے بعد میں نے بھی ٹوئٹ کیا تھا، روسی صدر سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ روس میں اسلامو فوبیا نہیں ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فوادچوہدری نے کہا کہ سی پیک پر کام سست نہیں ہوا، ورکنگ گروپ 7 سے 11 ہو گئے ہیں۔وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ چین سے جو سرمایہ کار آئے گا اس کے ساتھ ایک شخص لگا دیا جائے گا، یہ نہیں ہوگا کہ چینی سرمایہ کار در در کی ٹھوکریں کھائے.