صدر عارف علوی کاٹیلی نار کی ‘اخلاقیات اور کاروبار’ پر منعقدہ تقریب میں احتساب اور شفافیت پر زور
اسلام آباد (ویب نیوز )
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مستقبل کا عالمی اور کاروباری نظام اخلاقیات،انصاف اور انسانی ہمدردی پر مبنی ہونا چاہیے، موجودہ ورلڈ آرڈر میں دولت اور طاقت کو اہمیت حاصل ہے جبکہ انسانیت کی ضرورت اخلاقی اقدار ہیں، کاروباروں میں بھی ان پہلوؤں کو مدنظر رکھا جائے۔ کاروباری ادارے خصوصی افراد کے ہنر کے مطابق نوکریاں فراہم کرکے کاروباری شعبے میں اُن کی شرکت بڑھائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ٹیلی نار پاکستان کے زیر اہتمام” اخلاقیات اور کاروبار ”کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ٹیلی نار پاکستان کی طرف سے منعقد کی گئی تقریب ”اخلاقیات و کاروبار: دوست یا دشمن“ میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، حکومتی عہدیداروں، کاروپوریٹ رہنما، ٹیلی نار پاکستان کی انتظامیہ نے شرکت کی۔ تقریب میں ملک بھر میں کاروبار کے حوالے سے اخلاقی اور شفاف طرز عمل اور تبدیلیوں کی حیثیت پر روشنی ڈالی گئی جو کسی بھی ادارے کی بنیاد کو مضبوط کرتی ہیں۔ اس موقع پر ٹیلی نار پاکستان کی 17 ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ گزشتہ کئی سالوں سے ٹیلی نار پاکستان نے ملک کی خوشحالی کیلئے پر عزم رہتے ہوئے کاروبار سر انجام دینے، تعلقات استوار کرنے میں اخلاقی بنیادوں کو ملحوظ خاطر رکھا ہے۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی نے کہا ”صدر مملکت نے کاروباری شعبے میں اخلاقی اصولوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار میں منافع کے ساتھ ساتھ ورکرز کے حقوق کے تحفظ، ماحولیاتی لحاظ سے پائیداریت اور انسانی ہمدردی و انصاف کے پہلوؤں کو بھی مد نظر رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے دنیا میں مختلف معاشی نظاموں کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار منافع کے لئے ہی کیا جاتا ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ دیگر معاشرتی ذمہ داریوں پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس حوالے سے بل گیٹس اینڈ میلنڈا فاؤنڈیشن کی مثال موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی صرف مالی نہیں ہوتی بلکہ اس کی دیگر اخلاقی اور معاشرتی جہتیں بھی ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، جعلی خبروں سے ہونے والے نقصانات بھی ہمارے سامنے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ دور میں ملٹی نیشنل کمپنیاں ملکی پالیسیوں اور فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتی ہیں، عالمی معاملات میں مفادات کو ترجیح حاصل ہے جبکہ دنیا کے امن اور انسانیت کے مستقبل کے لئے اخلاقی اصولوں کی بنیاد پر فیصلے کرنے کی اہمیت ہے، اس تناظر میں دنیا کو ایک نئے نظام کی ضرورت ہے جو اخلاقیات اور انسانی ہمدردی کے اصولوں پر مبنی ہو۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے، سی ای او ٹیلی نار پاکستان، عرفان وہاب خان نے کہا ”میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اس تقریب میں دلچسپی اور شرکت پر مشکور ہوں۔ ٹیلی نار پاکستان گزشتہ 17سالوں سے اخلاقیات، اصولوں پر عمل درآمد کے بلند ترین معیار کو برقرار رکھتے ہوئے ملک کی خدمت کیلئے پرعزم ہے۔ جیسا کہ پاکستان متنوع، کثیر الثقافت اور کثیر القومی معیشت کی راہ پر گامزن ہے، کاروباری برادری کو ملک میں سرمایہ کاری اور خوشحالی کیلئے شامل ہونا چاہئے۔ہمیں ٹیلی نار پاکستان میں مضبوط ضابطہ اخلاق پر فخر ہے اور ہر کسی کیلئے بد عنوانی سے پاک کاروبار کیلئے ہمارے مقصد کے حوالے سے اپنے علم کو دیگر ماہرین کے ساتھ شیئر کرنا ہمارا ایک روشن خیال عمل ہے۔
عوامی اور نجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے صنعتی رہنماؤں نے پینل مباحثہ میں کام کے کلچر کی کسی بھی قسم کو قائم کرنے میں افرادی قوت کی اہمیت اور سوچ کے روایتی طریقوں سے ہٹنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ایک ایماندار اور جوابدہ کاروباری ماحول کے قیام میں کاروباری اداروں کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پینلسٹس نے بہتر کارپوریٹ گورننس کی اہمیت اور انہیں شفاف رکھنے میں ان کی قیادت کے کردار پر بھی بحث کی۔ حکومت کے کردار کا موضوع بھی زیر غورآیا۔
شرکاء نے پینل مباحثہ ڈسکشن کے اختتام پر انسداد بدعنوانی کے اقدامات کی اہمیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کاروبار کنٹرولز اور مناسب ضابطے کے ذریعے اعتماد کے حصول کے ساتھ ساتھ ایک منصفانہ اور خوشحال ڈیجیٹل پاکستان تشکیل دے سکتے ہیں۔