عدالت کا پیمرا رپورٹ کی کاپی فریقین کو بھی فراہم کرنے کا حکم ،حامد میر کو عدالتی معاونت کی ہدایت

وفاقی حکومت کو ہدایت کی جائے کہ جواب جمع کرائے،وکیل جرنلسٹس ایسوسی ایشن

کیااس وقت ملک میں کوئی وفاقی حکومت ہے؟،چیف جسٹس اطہر من اللہ

 جس وقت نوٹس ہوئے تھے تب تو وفاقی حکومت موجود تھی، وکیل

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت کو  آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے اورحامد میر کو عدالتی معاونت کی ہدایت کردی، عدالت نے پیمرا رپورٹ کی کاپی فریقین کو بھی فراہم کرنے کا حکم دیا۔منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے صحافیوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کیلئے پی ایف یو جے کی درخواست کی سماعت کی۔ پیمرا نے درخواست پر اپنا جواب جمع کروا دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے وکیل نے درخواست کی کہ وفاقی حکومت کو ہدایت کی جائے کہ وہ جواب جمع کرائے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ کیا اس وقت ملک میں کوئی وفاقی حکومت ہے؟ وکیل نے جواب دیا کہ جس وقت نوٹس ہوئے تھے تب تو وفاقی حکومت موجود تھی۔عدالت نے وفاقی حکومت کو بھی آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے صحافی حامد میر کو رپورٹ کا جائزہ لے کر عدالتی معاونت کی ہدایت کی۔ عدالت نے پیمرا رپورٹ کی کاپی فریقین کو بھی فراہم کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ حامد میر صاحب پیمرا کی رپورٹ پڑھ لیں پھر معاونت کریں، صحافی جب خود محفوظ نہیں ہو گا تو بنیادی حقوق پر کیسے بات کرے گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 13 مئی تک ملتوی کر دی۔