اسلام آباد (ویب ڈیسک)

ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے 3 سالہ دور حکومت میں بہترین معاشی اقدامات کی وجہ سے پاکستان کا شمار ایشیا کے خوشحال ترین ممالک میں ہوتا ہے۔ ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سنہ 2018 سے 2022 کے دوران 9 ہزار 500 ارب سود کی مد میں ادا کیے گئے، اس میں 6 ہزار ارب کا اضافہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہوا، اضافی طور پر کوئی قرضہ نہیں لیا گیا۔مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس 1200 ارب روپے کا ڈپازٹ موجود ہے، زرمبادلہ میں 1 ہزار ارب روپے اضافہ ہوا، قرض کی شرح نمو سنہ 2018 میں 71 فیصد تھی جو سنہ 2022 تک 65 فیصد ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے 3 سالہ دور میں 55 لاکھ نوکریاں دی گئیں یعنی سالانہ 18.4 لاکھ کی اوسط، مسلم لیگ ن کے دور میں یہ سالانہ شرح 11 لاکھ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں 14 لاکھ تھی۔مزمل اسلم کے مطابق ملک میں 4 فیصد بے روزگاری کی شرح ہے جو پڑوسی ممالک میں سب سے کم ہے، صرف 4.8 فیصد افراد غربت کی لکیر سے نیچے ہیں اور یہ شرح بھی پڑوسی ممالک میں سب سے کم ہے، پاکستان کا شمار ایشیا کے خوشحال ترین ممالک میں کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں فی فرد اوسط آمدنی 16 سو 50 ڈالر رہی جو کہ تاریخی شرح آمدن ہے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ درحقیقت حکومت نے سود اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ کے علاوہ صرف 3 ہزار 900 ارب روپے کا قرض لیا اور اپنے تقریبا 4 سالہ دور حکومت میں اس میں سے 17 سو 50 ارب روپے صوبوں کو اضافی دیے۔