سودی نظام معیشت کیخلاف وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
اسٹیٹ بنک اور دیگرچار نجی بنکوں نے شرعی عدالت کے فیصلہ کیخلاف اپیل دائر کی
اپیلوں میں وزارت خزانہ،قانون، چئیرمین بنکنگ کونسل اور دیگر کو فریق بنایا گیا
وفاقی شرعی عدالت نے سپریم کورٹ ریمانڈ آرڈر کے احکامات کو مد نظر نہیں رکھا
شرعی عدالت نے سیونگ سرٹیفکیٹس سے متعلق رولز کو خلاف اسلام قرار دیا، اپیلوں میں موقف
اسلام آباد(ویب نیوز)
پاکستان میں رائج سودی نظام معیشت کیخلاف وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا، اسٹیٹ بنک نے وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ کے خلاف اپیل سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی ہے جبکہ دیگر چار نجی بنکوں نے بھی شرعی عدالت کے فیصلہ کیخلاف اپیل دائر کی ہے ان اپیلوں میں وزارت خزانہ،قانون، چئیرمین بنکنگ کونسل اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، اپیلوں میں موقف اپنایاگیا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے سپریم کورٹ ریمانڈ آرڈر کے احکامات کو مد نظر نہیں رکھا اورشرعی عدالت نے سیونگ سرٹیفکیٹس سے متعلق رولز کو خلاف اسلام قرار دیا۔اپیل کے متن میں کہا گیا ہے کہ شرعی عدالت نے رولز میں ترمیم کا حکم دیا ہے اس لئے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کیخلاف دائر اپیلوں کو سماعت کیلئے منظور کیا جائے اورشرعی عدالت کے فیصلہ میں اٹھائے گئے نکات کی حد تک ترمیم کی جائے۔