بشریٰ بی بی کی فون ٹیپنگ کا فرانزک ٹیسٹ کرایا جائے،سپریم کورٹ عمران خان کے گھر فون ٹیپ کرنے کا نوٹس لے ، تحریک انصاف
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فون ٹیپنگ غیر قانونی ہے،اس ساری گفتگو کو کٹ پیسٹ کیا گیا
سب کچھ سازش چھپانے کے لئے کیا جا رہا ہے ، یہ وہ لوگ کررہے جو حکومت کو لے کر آئے
عمران خان اور پرنسپل سیکرٹری کی فون کالز باہر آتی ہیں تو یہ غیر قانونی ہے، مریم نواز کو کس حیثیت سے سرکاری ڈاکومنٹس دکھائے جارہے ہیں
پاکستان میں مسلسل فون ٹیپ کرکے لیک کئے جارہے ،نیوٹرلز اور کرائم منسٹر سے پوچھنا چاہتے ہیں یہ سب کیوں ہورہا ہے
جہاں فرح بی بی کو ایک پلاٹ ملا وہیں ایاز صادق کو دو پلاٹ ملے۔کیا ایاز صادق بھی فرح بی بی کے پارٹنر ہیں
نیب ترامیم کرکے گیارہ سو ارب کا این آر او 2 لیا۔پانچ ہزار کروڑ اومنی گروپ میں آصف زرداری کو این آر او ٹو دیا گیا ،شیریں مزاری اور فواد چوہدری کی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد( ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی فون ٹیپنگ کے فرانزک ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ عمران خان کے گھر فون ٹیپ کرنے کا نوٹس لے،پاکستان میں مسلسل فون ٹیپ کرکے لیک کئے جارہے ، فرح بی بی پربھی الزامات لگائے جارہے ہیں ، یہ وہ لوگ کررہے جو حکومت کو لے کر آئے،نیوٹرلز اور کرائم منسٹر سے پوچھنا چاہتے ہیں یہ سب کیوں ہورہا ہے۔اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنمائوں فواد چوہدری اورشیریں مزاری نے میڈیا سے گفتگو کی۔ شیریں مزاری نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی فون ٹیپنگ فرانزک کے بعد پتا چلے گا کہ اصلی ہے یا نقلی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فون ٹیپنگ غیر قانونی ہے۔اس ساری گفتگو کو کٹ پیسٹ کیا گیا ہے۔شیریں مزاری نے کہا کہ اس میں بہرحال کوئی سیاسی بات نہیں ہے۔ ماضی میں ایک حکومت بھی اسی وجہ سے ہٹی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ عمران خان کے گھر فون ٹیپ کرنے کا نوٹس لے۔یہ سب کچھ سازش چھپانے کے لئے کیا جا رہا ہے۔یہ وہ لوگ کررہے ہیں جو حکومت کو لے کر آئے،عمران خان اور پرنسپل سیکرٹری کی فون کالز باہر آتی ہیں تو یہ غیر قانونی ہے، عمران خان کے خلاف کرپشن پر کچھ نہیں مل رہا توفیملی کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو کس حیثیت سے سرکاری ڈاکومنٹس دکھائے جارہے ہیں۔نیوٹرلز اور کرائم منسٹر سے پوچھنا چاہتے ہیں یہ سب کیوں ہورہا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں مسلسل فون ٹیپ کرکے لیک کئے جارہے ہیں۔ فرح بی بی پربھی الزامات لگائے جارہے ہیں۔ آپ فرح بی بی پر مقدمہ کریں تاکہ وہ جواب دیں۔ جب مقدمہ ہی درج نہیں ہوا تو وارنٹ کیسے جاری ہو سکتے ہیں۔جہاں فرح بی بی کو ایک پلاٹ ملا وہیں ایاز صادق کو دو پلاٹ ملے۔کیا ایاز صادق بھی فرح بی بی کے پارٹنر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ برھتی جارہی ہے کیونکہ ان کے پاس فیول منگوانے کے پیسے نہیں۔کہا جارہا ہے عید پر بھی لوڈشیڈنگ ہوگی۔ انہوں نے فوری آئی ایم ایف کی تمام شرائط مان لیں لیکن پھر بھی پیکیج نہیں مل رہا۔ انہوں نے نیب ترامیم کرکے گیارہ سو ارب کا این آر او 2 لیا۔پانچ ہزار کروڑ اومنی گروپ میں آصف زرداری کو این آر او ٹو دیا گیا۔