کراچی (ویب نیوز)
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 54پیسے گھٹ کر 221.92 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 7.50روپے بڑھ کر 227.75 روپے ہوگئی۔انٹربینک میں پورے ہفتے ڈالر، پانڈ, یورو, ریال میں اتارچڑھا کے بعد تنزلی رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں اسکے برعکس ڈالر پانڈ یورو ریال کی قدروں میں اضافے کا رحجان رہا۔ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 222روپے سے نیچے آگیا جبکہ اسکے برعکس اوپن مارکیٹ ڈالر ریٹ 227.50روپے سے تجاوز کرگیا۔اسٹیٹ بینک اقدام سے ہفتے کے اختتام پر ڈالر سپلائی قدرے بڑھی۔ برطانوی پاونڈ کے انٹربینک ریٹ 7.36روپے گھٹ کر 248.79روپے ہوگئے۔جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پانڈ کی قدر 7.50 روپے بڑھکر 269 روپے ہوگئی۔انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 4.37روپے گھٹ کر 216.82روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 1.75روپے بڑھکر 233 روپے ہوگئی۔انٹربینک میں سعودی ریال کی قدر 15پیسے گھٹ کر 59.05روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 3روپے بڑھکر 63.40روپے ہوگئی۔ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.5ارب ڈالر کی وصولیوں نے انٹربینک میں روپے کو تگڑا کیا اور ذرمبادلہ ذخائر بڑھنے سے بھی روپے میں استحکام رہا۔ ڈالر کی اسمگلنگ سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد کم رہی۔ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے چئیرمین ملک بوستان کاکہنا ہے کہ ماہوار 2ارب ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، انکاکہنا تھا کہ افغانستان اسمگلنگ سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد رک گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ افغان حکومت نے افغانی تاجروں کو پاکستانی روپیہ ڈالر میں تبدیل کرانے کی ہدایت کی ہے جسکی وجہ سے بھی روپیہ کمزور ہوا جبکہ سیاسی ومعاشی حالات سے مارکیٹ سینٹیمنٹس متاثر رہے۔ماہرین کاکہنا ہے کہ ملکی ضرورت کے مطابق زرمبادلہ کا انتظام نہ ہونے سے مایوسی برقرار رہی، امپورٹرز کی ذرمبادلہ کی ایڈوانس بکنگ بھی ڈالر کی اڑان کا باعث بنی۔