- شہر میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں اور کاروبار مفلوج ہو کررہ گیا، ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہے
- سیاسی جماعت کے احتجاج کے باعث عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے،درخواست
راولپنڈی / اسلام آباد (ویب نیوز)
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص ر ئوف نے راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے تین روز سے جاری احتجاجی دھرنوں اور سڑکوں کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر کمشنر، ڈپٹی کمشنر،سی پی او اور سی ٹی اوراولپنڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں جمعہ کو طلب کر لیا۔ ایڈووکیٹ محمد صالح مند نے آرٹیکل 199کے تحت درخواست دائر کرتے ہوئے مئوقف اختیار کیا ہے کہ سیاسی جماعت کے احتجاج کے باعث عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، شہر کی اہم شاہراہوں کو بند کر کے عوام کو کئی روز سے مشکل میں ڈالا گیا ہے۔ درخواست میں یہ بھی مئوقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہر میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں اور کاروبار متاثر ہو رہا ہے، ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہے جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ عدالت نے کمشنر، ڈپٹی کمشنر، سی پی او،اور سی ٹی او سمیت دیگر اعلیٰ پولیس افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج (جمعہ)کے روز ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
- اسلام آباد کی صورتحال نارمل، بغیر کسی وجہ تعلیمی اداروں کو بند نہ کیا جائے، ڈپٹی کمشنرکاخط
- تعلیمی اداروں کی بندش سے طلبا کا تعلیمی نقصان ہے، تدریسی عمل کو جاری رکھا جائے
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا ہے کہ بغیر کسی وجہ سے تعلیمی اداروں کو بند نہ کیا جائے۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے تعلیمی اداروں کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کی صورتحال نارمل ہے اس لیے بغیر کسی وجہ سے تعلیمی اداروں کو بند نہ کیا جائے۔ تعلیمی اداروں کی بندش سے طلبا کا تعلیمی نقصان ہے، تدریسی عمل کو جاری رکھا جائے۔ افواہوں پر کان نہ دھریں، 8نومبرکو بغیر کسی وجہ سے تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا۔یاد رہے لانگ مارچ کے پیش نظر اسلام آباد کے تمام اسکولوں میں 8نومبر کو چھٹی دی گئی تھی۔