پشاور (ویب نیوز)
پشاورسمیت خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی مختلف موسمی بیماریوں نے شہریوں کو لپیٹ میں لے لیا جبکہ ٹائی فائیڈ نے بھی پنجے گاڑ لئے ہیں ۔سرکاری ہسپتالوں سمیت پرائیویٹ کلینکس پر رش بڑھ گیا ہے اور الرجی سے بچائو کی ادویات کی فروخت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سردی بڑھتے ہی مختلف موسمی امراض نے بھی پشاورسمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں لوگوں کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ متاثرین میں بچوں اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے جنہیں نزلہ،زکام،بخار اور کھانسی کی شکایت ہے تاہم اس مرتبہ موسم سرما میں ٹائی فائیڈ نے بھی بڑے پیمانے پر لوگوں کو متاثر کیا ہے جس میں بچوں کی تعداد بھی نمایاں ہے ۔طبی ماہرین کے مطابق ناک سے پانی آنا، مسلسل کھانسی اور بخار ہونا فلو کی علامات میں شامل ہے اور ایسی صورتحال پیش آنے پر فوری ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔ فلو وائرس جو ایک فرد سے دوسرے فرد میں تیزی سے پھیلتا ہے ۔ فلو ہو جانے کی صورت میں ماسک پہن کر رکھیں تاکہ وائرس کو مزید پھیلنے سے بچایا جا سکے جبکہ ٹائی فائیڈ بھی تیزی سے پھیل رہا ہے روزانہ بڑی تعداد میں بچے خواتین بزرگ مختلف امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔طبی ماہرین نے شام کے بعد بچوں کو بلا ضرورت گھروں سے باہر جانے سے منع کیا ہے جبکہ بچوں کو موٹرسائیکل پر ساتھ نہ بٹھانے کی بھی ہدایت کی ہے کیونکہ سرد موسم میں بچے جلد بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔