- نئی جے آئی ٹی میں کوئی سینئر افسرشامل نہیں، مرکزی ملزم نوید کے وکیل میاں دائود کا بھی نئی جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار
- نئی جے آئی ٹی زمان پارک میں بیٹھ کر بنائی گئی ہے، غلام محمود ڈوگر کا جے آئی ٹی سربراہ برقرار رہنا بدنیتی پرمبنی ہے،میاں دائو د
- سابق ممبران نے جے آئی ٹی سربراہ غلام محمود ڈوگر کی سیاسی بنیادوں پر تفتیش اور طریقہ کار پر اعترضات کئے تھے
لاہور (ویب نیوز)
محکمہ داخلہ پنجاب نے جے آئی ٹی سربراہ غلام محمود ڈوگرکے ساتھ اختلاف رکھنے والے تمام ارکان کو تبدیل کردیا۔ نئی جے آئی ٹی میں کوئی سینئر افسرشامل نہیں اور اب نئی جے آئی ٹی میں ڈی پی اوڈی جی خان کمل، ایس پی انجم کمال، ڈی ایس پی سی آئی اے جھنگ ناصر نواز کو شامل کیا گیا ہے۔ نئے ارکان کی تقرری کے نوٹیفکیشن پر 14جنوری کی تاریخ درج کی گئی ہے، جب کہ کسی بھی محکمہ کے چوتھے رکن کی تقرری کا فیصلہ جے آئی ٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔ سابق ممبران نے جے آئی ٹی سربراہ غلام محمود ڈوگر کی تفتیش اور طریقہ کار پر اعترضات کرتے ہوئے ان پرسیاسی بنیادوں پر تفتیش کرنے کے الزامات بھی عائد کئے تھے۔ دوسری جانب فائرنگ کرنے والے مرکزی ملزم نوید کے وکیل میاں دائود نے بھی نئی جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، اور کہا ہے کہ ایک بار پھر پی ٹی آئی ورکرز پر مشتمل نئی جے آئی ٹی بنا دی گئی ہے۔ میاں دائود نے الزام عائد کیا کہ نئی جے آئی ٹی زمان پارک میں بیٹھ کر بنائی گئی ہے، غلام محمود ڈوگر کا جے آئی ٹی سربراہ برقرار رہنا بدنیتی پرمبنی ہے۔