اسلام آباد (صباح نیوز)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت گندم و دیگر اشیائے خوردونوش کی سمگلنگ کی موثر روک تھام کے لئے پرعزم ہے، ماضی میں زرعی شعبے کو نظر انداز کیا گیا۔ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی سید فخر امام نے ملاقات کی ،ملاقات میں گندم کی سمگلنگ کی روک تھام، ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات پر گفتگو کی گئی ،آئندہ سال معیاری گندم کی پیداوار حاصل کرنے کے لیے بہتر بیج کے استعمال کے حوالے سے تجاویز پر بھی بات چیت ہو ئی ، وفاقی وزیر نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے کیے جانے والے اقدامات پر بھی وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی ۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت سمگلنگ خصوصا گندم و دیگر اشیائے خوردونوش کی سمگلنگ کی موثر روک تھام کے لئے پرعزم ہے۔ ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کے تدارک کے لئے حکومت کی جانب سے آرڈیننس متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ ایسی کاروائیوں میں ملوث عناصر اور افراد کے خلاف سخت قانون کا اطلاق یقینی بنایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی کو ہدایت کی کہ موجودہ صورتحال خصوصا ماہ رمضان کے پیش نظر گندم اور دیگر اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد پر گہری نظر رکھی جائے تاکہ بر وقت فیصلے لیے جا سکیں اور ملک کے کسی حصے میں خوراک کی کمی درپیش نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں زرعی شعبے کو نظر انداز کیا گیا، موجودہ حکومت زرعی شعبے میں ٹیکنالوجی اور جدید طریقوں کے فروغ کے لئے دوست ملک چین کے تجربات سے استفادہ کر رہی ہے تاکہ زرعی شعبے کو فروغ دیا جا سکے۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان سے صوبائی وزیرِ صنعت پنجاب میاں اسلم اقبال نے ملاقات کی ، ملاقات میں کورونا وائرس کی صورتحال کے صنعتی عمل پر اثرات اور حکومت کی جانب سے مختلف صنعتیں کھولے جانے اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے بات چیت کی گئی ۔صوبائی وزیرِ صنعت میاں اسلم نے تعمیرات اورکم رسک والی صنعتیں کھولنے کے حکومتی فیصلے کو سراہا اور کاروباری برادری کی جانب سے وزیرِ اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے لئے پرعزم ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ ہمیں ملک میں غربت اور کاروباری سرگرمیاں بند ہونے سے ملکی معیشت خصوصا کم آمدنی والے افراد، محنت مزدوری کرنے والے طبقے اور سفید پوش افراد پر پڑنے والے منفی اثرات کا بھی مکمل ادراک ہے ۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت نے جن صنعتوں کو کھولنے کی اجازت دی ہے ان کے لئے جامع ایس او پیز بھی صوبوں کے ساتھ شیئر کیے ہیں تاکہ کارخانوں میں کام کرنے والے محنت کشوں اور ورکرز کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے صوبائی وزیرِ صنعت کو ہدایت کی کہ وہ کاروباری برادری اور چیمبرز سے مکمل رابطے میں رہیں تاکہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز کا اطلاق یقینی بنایا جا سکے۔