تحریک انصاف کا سنی اتحاد کونسل کے ساتھ انتخابی اتحاد کا اعلان
ہمارے امیدوار قومی، پنجاب اور خیبرپختون خوا اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کریں گے۔ بیرسٹر گوہر
آزاد امیدواروں نے قومی اسمبلی کی 92، پنجاب اسمبلی کی 116، خیبرپختونخوا میں 80 اور سندھ اسمبلی کی 11 نشستیں حاصل کی ہیں۔
اسلام آباد(ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ انتخابی اتحاد کا اعلان کردیا، بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہمارے امیدوار قومی، پنجاب اور خیبرپختون خوا اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کریں گے۔اس بات کا اعلان پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، روف حسن نے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباسی اور سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا، رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم قومی اسمبلی کی 180 نشستوں پر کامیاب ہوچکے ہیں، الیکشن میں ملک بھرسے پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، ہمارے تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں پارٹی پی ٹی آئی لکھا تھا، ہمارے امیدواروں کو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ کہا جاتا ہے۔بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ قومی اسمبلی، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں میں ہمارے امیدوار سنی اتحاد میں شمولیت اختیار کریں گے، ہمارا اتحاد اس ملک کے لیے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں خصوصی نشستوں کے لیے درخواست دائر کریں گے، الیکشن کمیشن میں آج امیدواروں کی پارٹی میں شمولیت کے
دستاویز جمع کروادیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے حکومت بنا کر سب سے پہلے عمران خان کی رہائی کے لیے اقدامات کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کی وجہ مخصوص نشستیں حاصل کرنا ہے، ہم سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں سنی اتحاد کونسل سے الحاق کریں گے، ہماری قومی اسمبلی میں 180 نشستیں ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ ا ایم ڈبلیو ایم کی پی ٹی آئی کی حمایت پر شکریہ اداکرنے کے لیے الفاظ نہیں مل رہے ہیں، میں ایم ڈبلیو ایم کا تہہ دل سے مشکور ہوں، ایم ڈبلیو ایم نے ہمیشہ پی ٹی آئی، بانی کی حمایت کی ہے،رہنما پی ٹی آئی نے بتایا کہ الیکشن میں دھاندلی کر کے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سندھ اور کراچی میں ہمارے مینڈیٹ پرڈاکا ڈالا ہے، ہمارے امیدواروں کے فارم 47 تبدیل کیے گئے ہیں۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فرقہ واریت نہیں بلکہ اتحاد چاہتے ہیں، ہم فرقہ واریت کے خلاف ہیں۔سابق وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، رہنماں اور کارکنوں کی رہائی ہمارا ایجنڈا ہے۔ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ فوج ہم میں سے ہے اور ہم فوج میں سے ہیں، ملک کے دفاع کے لیے مضبوط فوج بہت ضروری ہے۔مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ ناصر عباس نے پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم پی ٹی آئی پر بوجھ نہیں بنیں گے بلکہ ان کا بوجھ اٹھائیں گے، پی ٹی آئی نے سنی اتحاد سے متعلق بہترین فیصلہ کیا ہے، سنی اتحاد سے متعلق ہمارے کوئی تحفظات نہیں ہیں، ہم خوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مل کر اس ملک کی سربلندی کیلیے جدوجہد کریں گے، انشااللہ پاکستان اور اس کے عوام جیتیں گے، 8 فروری کو ہارنے والے آئندہ بھی ہاریں گے، تحریک انصاف نے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی مثال قائم کی ہے۔ناصر عباس نے بتایا کہ غیر آئینی طریقے سے الیکشن ملتوی کیے گئے، 8 فروری کی رات دھاندلی کی رات تھی، الیکشن بحران سے نکلنے کے لیے ہوتا ہے، نیا بحران کھڑا کرنے کے لیے نہیں۔سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں، پی ٹی آئی کے ساتھ ہمارا کوئی نیا اتحاد نہیں ہوا ہے، سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی سے اتحاد 7،8 سال پرانا ہے، ہمارا پی ٹی آئی سے اتحاد غیر مشروط ہے، پالیسی بانی پی ٹی آئی کی ہی ہوگی، ہم ملک میں نظام مصطفی چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان واپس لیا گیا۔حامد رضانے بتایا کہ ہم امن پر یقین رکھتیہیں، مسلح جدوجہد پریقین نہیں رکھتے،(ن) لیگ فرقہ واریت کوہوا دے رہی ہے،خیال رہے کہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے قومی اسمبلی کی 92، پنجاب اسمبلی کی 116، خیبرپختونخوا میں 80 اور سندھ اسمبلی کی 11 نشستیں حاصل کی ہیں۔