پارلیمنٹ ہاؤس میں صدر کے انتخاب کے موقع پرپی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان پارلیمان کا احتجاج

آئین کو رہا کرو قانون کو رہا کرو کے نعرے

سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پرایذائیڈنگ افسر کو پیش

یا اللہ یا رسول عمران خان بے قصور  نعرہ کے جواب میں ” بے نظیر بے قصور ” کی گونج اٹھا

 نون لیگ کے ارکان نے ووٹ ڈالا ہے یا ڈلوایا گیا ہے  ۔علی محمدخان

اسلام آباد ( ویب  نیوز)

پارلیمنٹ ہاؤس میں صدر کے انتخاب کے موقع پرپی ٹی آئی کے ارکان سینیٹ  اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان  قومی اسمبلی نے انتخابی دھاندلی کے خلاف  احتجاج کرتے ہوئے آئین کو رہا کرو قانون کو رہا کرو کے نعرے لگادیئے ، وزیر اعظم شہباز شریف مسلم  لیگ ن کے قائد نواز شریف سمیت لیگی رہنماوں کے ووٹ ڈالنے کے موقع پران  ارکان نے مخالفانہ نعرے لگا دئیے ۔ پی ٹی آئی کے ارکان سینیٹ کے عمران خان کے لیے یا اللہ یا رسول عمران خان بے قصور کے جواب میں ” بے نظیر بے قصور ” کا نعرہ گونج اٹھا ۔ نتیجے کے اعلان کے موقع پر سیکورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد ایوان میں پہنچ گئی اس دوران پی ٹی آئی کی سینیٹر فلک ناز چترالی سینیٹر سیمی ایذدی اور دیگر ارکان عمران خان کر اشارہ پھر دیکھ تماشا کے نعرے لگا رہے تھے پر امن طریقے سے صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ کا سلسلہ جاری رہا پولنگ اسٹیشن قومی اسمبلی کے ہال میں بنایا گیا تھا چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرایذائیڈنگ افسر کے فرائض انجام دئیے پیپلز پارٹی کی خاتون ہندو سینیٹر کشو بائی ہندو خواتین کا روایتی لباس پہن رکھا تھا رنگین گوٹہ کناری سے مزین تھا ۔ پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پرایذائیڈنگ افسر کو پیش کر دئیے گئے مگر انہیں لایا نہ جا سکا سینیٹر ولید اقبال سابق وزیر مملکت علی محمد خان نے پریذائیڈنگ افسر کو اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کے بارے میں آگاہ کیا حکمران اتحاد اور اپوزیشن کی جانب سے باقاعدہ طور پر صدر کے انتخاب کے موقع پر پولنگ ایجنٹس مقرر کئے گئے تھے حمزہ شہباز شریف ووٹ ڈالنے آئے تو پریذائیڈنگ افسر اپنی کرسی پر نہیں تھے حمزہ شہباز شریف ووٹ ڈالنے جانے لگے تو سینیٹر ولید اقبال اور دوسرے سینیٹرز نے اعتراض کر دیا کہ احتیاط کریں ایسے ووٹنگ نہیں ہوتی پی ٹی آئی کے ارکان الیکشن کمیشن کے عملے سے الجھ بھی پڑے کہ ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں ہے پریذائیڈنگ افسر کے بغیر ووٹ چوری ہو سکتے ہیں جس پر حمزہ شہباز شریف خاموشی سے اپنی نشست پر چلے گئے شہباز شریف نواز شریف دیگر لیگی رہنماؤں کے ووٹ ڈالنے کے موقع پر بھی پی ٹی آئی کے ارکان سینیٹ اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان اسمبلی نے ان کے خلاف نعرے لگائے جس پر مسلم لیگ ن کے موجود ارکان نے گھڑی چور گھڑی چور کے نعرے لگانے شروع کر دئیے پیپلز پارٹی کے ارکان خاموش تماشائی بنے رہے  ۔ پی ٹی آئی کے ارکان سینیٹ سنی اتحاد کونسل کے ارکان اسمبلی کے احتجاج میں دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ساتھ نہیں دیا ۔ جماعت اسلامی صدارتی الیکشن  میں غیر جانبدار رہی جب کہ جے یو آئی نے  بھی بائیکاٹ کردیا۔قومی اسمبلی کے ہال میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوا تو چار بجکر ایک منٹ پر پریذائیڈنگ افسر نے تمام گیٹ بند کروا دئیے ۔ ایوان میں ووٹنگ کے موقع پر مختلف ارکان وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھ کر تصاویر بنواتے رہے بعض ارکان اپوزیشن لیڈر کی کرسی پر بھی بیٹھے پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے ارکان سینیٹ ایک دوسرے کے ساتھ خیر سگالی کے حوالے سے نعرے لگاتے رہے ،تاہم عمران خان کی تصویر لہراتے ہوئے سینیٹر فلک ناز چترالی نے جب یہ نعرہ لگایا یا اللہ یا رسول تو اس کے جواب میں حکمران اتحاد کی نشستوں پر بیٹھے ارکان نے انتہائی زوردار طریقے سے بے نظیر بے قصور کا نعرہ لگا دیا عمران خان کے لیے نعرہ دھیمے الفاظ ساتھ سنائی نہ دیا ۔ خواتین ارکان سینیٹ نے خان کا ایک اشارہ پھر تماشا دیکھ کا پشتو میں نعرے لگائے ۔ صدر کے انتخاب کے نتیجے کا اعلان کیا گیا تو متعدد ارکان نے پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کو انکی نشست پر جا کر مبارکباد دی جبکہ نتیجے کے اعلان کے موقع پر صدر کے امیدوار محمود خان اچکزئی ایوان میں موجود تھے ۔ جمعیت علماء اسلام ف کے ارکان نے بھی صدارتی انتخاب کا بائیکاٹ کیا اور ان کے ارکان پارلیمنٹ ایوان میں نہیں آئے سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے پارلیمنٹ ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر شیری رحمان آصف علی زرداری جبکہ سینیٹر سردار شفیق ترین نے محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹس کے فرائض انجام دئیے ۔ پی ٹی آئی کی خواتین اراکین سینیٹ نے حیران کن طور پر ایک زرداری نون لیگ پر بھاری کے نعرے بھی لگائے جبکہ علی محمد خان نے انتہائی بلند آواز میں کہا کہ نون لیگ کے ارکان نے ووٹ ڈالا ہے یا ڈلوایا گیا ہے  ۔