جمہوریت  آئی سی یو میں ہے،ارکان پارلیمان

پارلیمنٹ کی عزت ہونی چاہیے، فوج کو منتازعہ نہ بنایا جائے

  جسٹس قاضی فائز عیسی  سے متعلق  ریفرنس حکومت واپس لے

بحرانوں سے نکلنے کے لیے ائین کی اصل روح سے نافذ کیا جائے ۔تقاریر

مشترکہ اجلاس   27مارچ تک ملتوی

اسلام آباد ( ویب  نیوز)

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ارکان نے واضح کیا ہے کہ پارلمنٹ کی عزت ہونی چاہیے، فوج کو منتازعہ نہ بنایا جائے، ادارہ کمزور ہوتا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی  سے متعلق  ریفرنس حکومت واپس لے، معیشت کی طرح ہماری جمہوریت بھی آئی سی یو میں ہے، بحرانوں سے نکلنے کے لیے ائین کی اصل روح سے نافذ کیا جائے ۔اجلاس   27مارچ تک ملتوی کردیا گیا  ہے ۔ بدھ کو اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی نے پلے کارڈز ایوان میں لانے پر رولز بتا دیئے اور کہا کہ  ایوان میں کوئی بینر یا پلے کارڈز نہیں لہرائے جا سکتے ۔بابا رحمتے ہائے ہائے کے نعروں کو سپیکر  روکتے رہے۔حکومتی اتحادی رکن  اسلم بھوتانی نے کہا کہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں کس طرح کے فیصلے آرہے ہیں کوئی اچھا تاثر نہیں ملتا۔ نئے چیف جسٹس بلوچستان سے تعلق رکھنے والے فائز عیسی بنیں گے۔ جسٹس فائز عیسی کو چیف جسٹس بنانے کیلئے رکاوٹ کھڑی کی گئیں۔ بلوچستان کے مایہ ناز سپوت چیف جسٹس بننے جارہے ہیں ہمیں یقین یہ شخص عدلیہ کا وقار بنے گا۔ ادارے اگر آئین میں رہ کر کام کریں گے تو ملک آگے بڑھے گا۔افواج پاکستان ہمارے لیے قابل احترام ہے پارلمنٹ کی عزت ہونی چاہیے۔ فوج کو منتازعہ نہ بنایا جائے اس سے ادارہ کمزور ہوتا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی  سے متعلق  ریفرنس حکومت واپس لیں،نیشنل پارٹی کے سینیٹرطاہر بزنجونے کہا کہ معیشت کی طرح ہماری جمہوریت بھی آئی سی یو میں ہے جو تشویشناک ہے ۔ پچاس سالوں کے دوران  آئین اپنی اصل روح کے مطابق نافذ نہیں ہوا۔ ان بحرانوں سے نکلنے کے لیے ائین کی اصل روح سے نافذ کیا جائے۔ یہی حل ہے اختلافی معاملات کو گفت و شنید سے حل کرنا چاہیے۔ اگر کوئی آل پارٹیذ کانفرنس ہوتی ہے تو پٰ ٹی آئی کو شرکت کرنی چاہیے ،جی ڈے اے کے رہنما غوث بخش مہر نے کہا کہ  مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ آج کا اجلاس کیوں بلایا گیا ہے۔ ایک وزیر کی تقریر سنی،وہی تقریر ٹی وی پرسنتے ہیں  اور اب وزیر ایوان میں نہیں ہیں اب ہمارے پاس عدلیہ اور دفاعی ادارے ہی بچے ہیں۔ عدلیہ کو چلنے نہیں دے رہے ہیں ایک ہی پارٹی کے بارے میں صبح سنتے ہیں شام ہو جاتی ہیں۔ عمران خان کو ہم تو حکومت میں نہیں لائے تھے۔ علاقے میں 19تاریخ کو دو سو بھینیس چوری کر کے لے گئے ۔اس کی بھینسیں اسکے سامنے چرائی جا رہی ہیں وہ کچھ نہیں کر سکتا۔ پولیس نے ایف آئی آر درج تک نہیں کی ۔یہ حالات ہے لا اینڈ آرڈر کے اتنا اہم اجلاس بلایا ہے یہاں پڑ ہمارے وزرا کو ہونا چاہیے تھا ۔آئین و قانون کو بدلتے رہتے ہیں ۔دشمن دروازے پر بیٹھا ہے ہم سن رہے چین بھی ہم سے خوش نہیں ہے ۔کشمیرپہ بھی کوئی بات نہیں کی جا رہی ہے۔حکومتی رکن  خالدمگسی نے کہا کہ  سمجھ رہا تھا آج کوئی مشترکہ اجلاس میں دھماکہ ہونے والا ہے۔پوری قوم منتظر تھی مگر یہاں تو کچھ بھی نہیں۔ فیصلے کرنے ہیں تو پھر جرات مندی کیساتھ فیصلے کریں۔ افسوس کی بات ہے کہ لندن اور بیرون ملک اداروں کیخلاف مہم چلائی جارہی ہے۔ بہت افسوسناک صورتحال ہے کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا جارہا ہے ۔ہمیں ملکی دفاع اور سلامتی کے لئے مشکل اور سخت فیصلے کرنا ہونگے۔اے این پی کے رہنما سینیٹر ہدایت اللہ خان نے کہا کہ  ہمارے پاس ڈالر ہے نہ روزی روٹی۔ مگر ہمارے پاس ضائع کرنے کو وقت بہت ہے۔ دہشتگرد کے بارے میں  اچھے اور برے کی تمیز ختم کی جائےَ دہشتگردی کا منجن بیچنا چھوڑ دیںَ سابق وزیر اعظم اس لئے الیکشن مانگ رہے ہیں کیونکہ انہیں دہشتگردوں کی حمایت حاصل ہے۔ آج کی پی ڈی ایم حکومت بھی سابقہ حکومت کی روش پر چل نکلی ہے۔