کشمیر بزور شمشیر حاصل ہو گا . حافظ نعیم الرحمان
حسینہ واجد تو فرار ہو گئی تھی شہباز شریف کے لیے کوئی ائیر لفٹ نہیں آئے گی
 سات آٹھ اگست کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کریں گے۔دھرنا میں کشمیر سیشن سے خطاب
لیاقت بلوچ ، امیر العظیم ، غلام محمد صفی ، ڈاکٹر مشتاق ، سید حسن بلال ہاشمی کا بھی اظہار خیال

راولپنڈی ( ویب  نیوز)

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے واضح کیا ہے کہ کشمیر بزور شمشیر حاصل ہو گا ، حکومت اور ریاستی اداروں کو واضح پیغام دینا ہو گا کہ  کشمیر کے لیے فوجیں اتارنی پڑیں تو گریز نہیں کیا جائیگا ۔ عوامی ریلیف کے لیے مطالبات تسلیم کر لو ، حسینہ واجد تو فرار ہو گئی تھی شہباز شریف کے لیے کوئی ائیر لفٹ نہیں آئے گی ۔ نوجوان وزیر اعظم ہاؤس میں گھسنے کے لیے تیار ہیں ۔ سات آٹھ اگست کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کریں گے ۔ بنگلہ دیش سے فسطائیت کے پندرہ سالہ دور کا خاتمہ ہوا ہے ۔ یہاں بھی ظلم و جبر لوٹ کھسوٹ کا راج نہیں  چلنے دیں گے ۔ سارے آئی پی پیز والوں کو بے نقاب کرتے ہوئے ان کا گھیراؤ کریں گے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھرنے کے گیارہویں روز یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے لیاقت باغ مری روڈ پر دھرنا کے موقع پر خصوصی کشمیر سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ گزشتہ روز اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنوں کی بہت بڑی تعداد نے ناظم اعلیٰ سید حسن بلال ہاشمی کی قیادت میں دھرنا میںشرکت کی ۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مودی نے پانچسال پہلے عالمی قوانین کو پامال کرتے ہوئے اپنے غیر قانونی قبضے کے لیے سارے مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا دیا مگر کشمیری سڑکو ںپر نکل آئے اور آج بھی وہ دس لاکھ بھارتی فورسز کا مقابلہ کر رہے ہیں مگر پاکستان سے اچھا پیغام نہیں گیا سودے بازی کی گئی ، کشمیر کے لیے فوج کے جرنیل ، نواز شریف ، آصف علی زرداری ، شہباز شریف کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے لیے لڑ رہے ہیں اور اس رشتے کو کوئی نہیں توڑ سکتا ۔ جنرل باجوہ کے بارے میں خبریں آئی ہیں کہ اس کی سازباز سے بھارت نے یہ اقدام کیا ۔ آئی ایس پی آر کو اس بارے میں وضاحت کرنا ہو گی کہ پاکستان اسکی فوج اور ریاست واضح موقف کے ساتھ کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور اس پر کوئی سودے بازی قبول نہیں کی جائیگی ۔ حکومت ریاستی ادارے مکمل عزم کے ساتھ کشمیریوں کی پشت پر کھڑے ہیں ۔ بھارتی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے کے لیے ہر جگہ کشمیر کا مقدمہ لڑا جائیگا ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بھارتی زندان کشمیریوں سے آباد ہیں ۔ آسیہ اندرابی ، یاسین ملک سب پر عزم ہیں ۔ سید علی گیلانی بھارتی نظر بندی میں جام شہادت نوش کر گئے اور واضح پیغام دیا کہ آزادی کے لیے اگر جان بھی دینی پڑے تو اس سے گریز نہ کیا جائے ۔ حق خود ارادیت کا واضح پیغام دیا ۔ بزدلی مسئلے کا یل نہیں ہوتی ، واضح اعلان کرو کہ فوجیں اتارنی پڑیں تو اتاریں گے کیونکہ ہم نے موجودہ آزاد کشمیر بھی بزور شمشیر حاصل کیا ۔ پورا کشمیر بزور شمشیر حاصل کر سکتے ہیں اور اعلان کرو کہ حکومت اور فورسز تیار ہیں ۔ 2001 ء میں بھی امریکی خوف سے ملک کا بیڑا غرق کر دیا اور اب بھارت سے بھی ڈرنے اور اس کے سامنے جھکنے لگے ہو ۔ تمہیں کشمیریوں کی شہادتیں نظر نہیں آتیں ۔ واضح پیغام دو ہر سطح پر کشمیر کا مقدمہ لڑیں گے ۔ 77 سالوں سے فوجی آمر ہوں یا ان کے گملوں میں نشونما پانے والے نام نہاد سیاستدان ہوں سب نے اس ملک کو نقصان پہنچایا اور یہ سیاستدان ملک و قوم کے لیے دھبہ بنے ہوئے ہیں ۔ مہنگائی ، بد امنی ، بے روزگاری مسلط کی ۔ حقوق کے غاصب ہیں ۔ یہ کرپشن بھی کرتے ہیں مفت بجلی پٹرول بھی لیتے ہیں غیرت کا مظاہرہ کرو ۔ بجلی کی قیمت کا لاگت کے مطابق تعین کرو ۔ آئی پی پیز کو لگام دو ۔ اگر ایسا نہ کیا تو ان حکرانوں کا بھی وہی مقدر ہو گا جس سے حسینہ واجد دوچار ہوئی ۔ اسے ائیر لفٹ کی سہولت مل گئی تھی شہباز شریف زرداری تمہیں یہ سہولت بھی نہیں ملے گی ۔ صدر وزیر اعظم تمہارا کیا بنے گا ۔ اس دن سے بچو حق مانگنے آئے ہیں کشمیری ماؤں بہنوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں اور یقیناً سری نگر ہمارا یہ پیغام سنا جائیگا کہ  حکمرانوں نے تمہیں بھلا دیا قوم نہیں بھولی ۔ کشمیر مکمل طور پر آزاد ہو گا ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمرانو بنگلا دیش کے حالات کا تصور کرو وہ جو خود کو آئرن لیڈی کہتی تھی نام نہاد دانشور مغربی میڈیا اس کے راگ الاپتا تھا مصنوعی ترقی کے ساتھ اس کے والد شیخ مجیب کو ایسے پیش کر رہا تھا جیسے ان کا والد ہو لیکن بنگلا دیش میں تمام شہری آزادیاں سلب کر لی گئی تھیں حسینہ واجد طاقت کے بل بوتے پر بھارت نے مسلط کر رکھا تھا اقلیت اکثریت پر حاوی تھی اور معیشت بھارت کے ہاں گروی تھی ۔ جماعت اسلامی ، طلباء نوجوانوں نے اسے  للکارا ، غدار قرار دینا شروع کر دیا ۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بنگلا دیش میں حسینہ واجد کے پندرہ سالہ ظلم و جبر فاشزم اور فسطائیت کا خاتمہ ہوا ہے ۔ طلباء شعوری طور پر سمجھ گئے تھے کہ حق لینے کے لیے نکلنا ہو گا ۔ حسینہ واجد فرار ہو گئی فسطائیت کا راج ختم ہو گیا اب بنگلا دیش میں جمہوریت پروان چڑھے گی اور پاکستان بھی اور بنگلا دیش بھی آگے بڑھیں گے ۔ ہر جگہ امریکی آلہ کاروں سے نجات ملیگی ۔ عوام کو حقیقی آزادی حاصل ہو گی اور سب آپس میں بہترین تعلق رکھیں گے ۔ حکمرانو تمہاری بھول ہے کہ مطالبات تسلیم کرائے بڑے واپس چلے جائیں گے  ۔ بجلی کی قیمت کم کرو صرف لاگت کے مطابق بل دیں گے ۔ ٹیکسوں کا سلیب ختم کرو ۔ آئی پی پیز کو لگام دو فرانزک آڈٹ کرو اور آئی پی پیز کے نام پر جو ظلم ہوا ہے وہ معاہدے منظر عام پر لاو اور قوم کو بتاؤ کون کون سی جماعتیں اس میں ملوث تھیں اگر تم سامنے نہ لائے تو ہم سارے آئی پی پیز والوں کو بے نقاب کرتے ہوئے ان کا گھیراؤ کریں گے اس دن سے بچو ۔ تمہاری عیاشیاں مراعات ناقابل برداشت ہیں جاگیرداروں پر ٹیکس لگاؤ سات آٹھ اگست کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کر سکتے ہیں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی جا سکے گی ۔ مسئلہ حل کرو ڈرامے بند کرو ۔ چار دن سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی بھی بھاگی ہوئی ہے تلاش گمشدہ ہے سامنے نہیں آ رہے ۔ خبردار کرتا ہوں پرامن طریقے سے مسئلہ حل کر دو سارے پاکستان کو بند کر سکتے  ہیں ۔ بڑے انقلاب کی تیاری کر رہے ہیں انہوں نے شرکاء دھرنا سے پوچھا کیا پارلیمنٹ جانے کو تیار ہو وزیر اعظم ہاؤس میں گھسنے کو تیار ہو ۔ سب نے پرجوش انداز میں ہاں کے نعرے لگائے مگر واضح کر دینا چاہتا ہوں شہباز شریف کو بھاگنے نہیں دیں گے اس کے لیے  کوئی ائیر لفٹ نہیں آئے گی ۔ یہ وہی حکمران ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ مشرقی اور مغربی پنجاب ایک ہیں بس 1947 ء میں ایک لکیر کھچ گئی تھی ۔ ثقافت ایک ہے نواز شریف نے بنگلا دیش جا کر مکتی باہنی کی قبروں پر پھول چڑھائے ان سے آپ کوئی توقع نہ رکھیں  اپنے واضح ایجنڈے کے ساتھ کھڑے ہیں مزید بجلی بم نہیں گرنے دیں گے ۔ لوٹ کھسوٹ کا راج نہیں چلنے دیں گے ۔ حکومت نوٹس لے ورنہ ایسی کال دیں گے سارا پاکستان باہر نکل آئے گا ۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ دھرنا کے مطالبات کے حوالے سے حکومتی ٹیم کے پاس ہمارے سوالات کے جوابات نہیں ہوتے ۔ ہمارے مطالبات کو مسترد کرنے کے لیے کوئی دلیل نہیں ہوتی ۔ ملک میں آئینی سیاسی انتخابی بحران ہے ۔ سیاسی  قیادت قومی ڈائیلاگ سے گریز کر رہی ہے ۔  پریشان کن صورتحال ہے اور یہ دھرنا ساری قوم کے جذبات کا ترجمان بن گیا  ہے ۔ مراعات اور عیاشیوں کو مزید برداشت نہیں کر سکتے ۔ دھرنا چلے گا ضرور ریلیف حاصل کریں گے ۔ بھارت نے یکطرفہ اقدام کے ذریعے کشمیر کو ہڑپ کرنے کی کوشش کی ۔ طویل محاصرے کے باوجود جدوجہد جاری ہے ۔ بنگلا دیش کے عوام طلباء اور نوجوانوں نے حسینہ واجد کو بھاگنے پر مجبور کر دیا ۔ انہوں نے اس موقع پر سید علی گیلانی اور دیگر شہداء کشمیر کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ کشمیریوں کے لیے پیغام ہے اہل کشمیر تم ہمارے ہو پاکستان تمہارا ہے ۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے کشمیریو ں سے بھارتی استحصال کی بات کی جا رہی ہے اور اس کے لیے کوئی عملی اقدام ہونا چاہیے مگر کشمیریوں کے ساتھ یہاں کے استحصال کا کون حساب لیگا  ۔ کون ہے جو بحالی اعتماد کے اقدامات کی بات کرتا ہے ۔ آزادانہ تجارت کے مطالبے کرتا ہے ہم کشمیریوں کو سلام پیش کرتے ہیں انہوں نے اس موقع پر برہان الدین وانی ، سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اشرف صحرائی کی قربانیوں کا اور یاسین ملک کی طویل جدوجہد کو اجاگر کیا اور کہا کہ انتخابات میں سب یہ درد لے کر آتے ہیں کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ووٹ لے کر انہیں شملہ کی زنجیریں توڑنے کی بجائے اعلان لاہور کی زنجیریں پہنانے کی کوشش کرتے ہیں  ۔حریت کانفرنس کے کنوینئر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ کسی قیمت پر تحریک آزادی اور حق خود ارادیت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔ کشمیر کور ایشو ہے کشمیریوں کے نزدیک آرٹیکل 370 ، 35-A کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔ انہیں ضرور حق خود ارادیت ملنا ہے ، کشمیر کوئی زمینی تنازع نہیں ہے ، انسانوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیری نمائندوں کی عدم موجودگی میں کشمیر پر بات نہیں ہو سکتی ۔ امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ پانچ اگست 2019 ء کے بھارتی اقدام کے حوالے سے اس وقت کی حکومت کی سفارتی شکست بھی ہے اب تک اضطراب کا ماحول ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کشمیر پر خصوصی نمائندہ یا نائب وزیر خارجہ برائے کشمیر تعینات کیا جائے ۔ وزارت خارجہ موثر انداز میں دنیا بھر میں کشمیری رہنماؤں دانشوروں سے رابطوں کا موثر انتظام کرے ۔ وقت آ گیا ہے آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ایڈمنسٹریٹر برائے استصواب رائے تعینات کریں ۔ سابق امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر اعجاز افضل نے بھی خطاب کیا ۔