دواؤں کی قیمتوں پرحکومتی کنٹرول ختم ہونے سے کمپنیوں کی چاندی، منافع میں 22 فیصدسے زائد اضافہ
دوا ساز صنعت کی سالانہ آمدنی 916 ارب روپے تک پہنچ گئی
اسلام آباد ( ویب نیوز)
دواؤں کی قیمتوں پر حکومتی کنٹرول ختم ہونے سے دواساز کمپنیوں کی چاندی ہوگئی۔ہیلتھ کیئراینالٹکس فرم اکویا کے مطابق پرائس ڈی ریگولیشن سے مقامی دواسازصنعت کی سہہ ماہی فروخت 237 ارب روپے رہی، یہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 25 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق متعلقہ فرم نے بتایاکہ ریونیو میں اضافے کی بڑی وجہ دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ ہے، 20 فیصد حصہ دواں کی قیمتوں میں اضافے اور 5 فیصد فروخت کے حجم میں اضافے سے ہوا۔اکویا کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ حکومت کے نان اسینشل دواؤں کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کے فیصلے کے بعد ہوا، فروری 2024 میں 146 ضروری ادویات کی قیمتوں میں اضافہ بھی کیا گیا تھا۔اکویا کے مطابق مالی سال 2024 میں پاکستان کی دوا ساز صنعت کی سالانہ آمدنی 916 ارب روپے تک پہنچ گئی، پاکستانی دواساز صنعت کی سالانہ آمدنی گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہے۔