اسلام آباد(صباح نیوز)
حکومت کی طرف سے کرونا کے بعد ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے بھی مرکزی ادارہ قائم کردیا گیا، آئندہ پیر سے 9جہاز فضائی اسپرے شروع کردیں گے ، 2000 ٹیمیں متحرک کردی گئی ہیں، امریکہ سے بھی اسپرے کے متعلقہ جہاز اور مشینیں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،5 ہزار افرادکو اس قومی مہم کیلئے تربیت بھی دیدی گئی ہے۔ ایران سے بھی ٹڈی دل کی آمد کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے، پاکستان کی طرف سے ٹڈی دل کو قومی خطرہ قرار دیتے ہوئے اقدامات شروع کردئیے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار قومی تحفظ خوراک سید فخر امام ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل ، نیشنل لوکز کنٹرول سنٹر کے افتتاح کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ سنٹر کے دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سید فخر امام نے کہاکہ پہلی بار ٹڈی دل کے لشکر افریقہ سے پاکستان میں داخل ہوئے ۔ گزشتہ سال موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان میں ٹڈی دل کے اثرات رہ گئے۔55 اضلاع نشانہ بنے ہیں، ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ صحرائی اور ریگستانی علاقوں سے اس کے داخلے کے دوران جہازوں کے ذریعے اسپرے کیا جاتا۔ مرکزی کنٹرول سنٹر قائم کردیا گیا ہے۔ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ سے بھی ماہرین شامل کیے گئے ہیں۔ ٹڈی دل قومی خطرہ ہے ، وفاق اور صوبوں نے مل کر اس عفریت کا مقابلہ کرنا ہے۔ مسلسل رابطے ضروری ہیں۔ چیئرمین این ڈی ایم ایلیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے بتایا کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے کثیر الجہتی حکمت عملی بنائی ہے ۔ چین سے اسپرے کی ادویات آگئی ہیں۔ اس میں تین لاکھ لیٹر ادویات کی کھیپ بھی شامل ہے اور دوسری اقسام کی ادویات کے پچاس ، پچاس ہزار لیٹر کھیپ بھی شامل ہے۔ آلات بھی آگئے ہیں۔ اپنی صلاحیت سے بڑھ کر اقدامات کررہے ہیں۔ پانچ ہیلی کاپٹرز کیلئے امریکہ سے کٹس منگوائی گئی ہیں۔ سی ون تھرٹی کے ذریعے ایک جہاز ترکی سے لایا گیا ہے۔ اس وقت چھڑکائو کے 9جہاز موجود ہیں جو اس پیر سے چھڑکائو شروع کردیں گے دوائیوں کی بہت بڑی کھیپ موجود ہے۔مائیکرونین نامی مشین کا بھی امریکہ کو آرڈر دیدیا ہے۔ 15 کٹس جون کے وسط میں آجائیں گی باقی جولائی او آخر میں آئیں گی۔ ہم نے یہ کٹس پاکستان میں بنانے کا فیصلہ کیا ہے ملتان اور کراچی میں متعلقہ کمپنیوں کو آرڈر دے دئیے ہیں۔200 کٹس تیار کی جائیں گی اس عفریت کا مقابلہ کرنے کیلئے انتظامات کافی ہیں کیونکہ اس نے پاکستان میں طویل عرصے تک رہنا ہے اس لئے مستقل اقدامات کرتے ہوئے متعلقہ پانچ جہازوں کی خریداری کیلئے کمیٹی بنا دی ہے۔ 2 ہزار ٹیموں نے کام شروع کردیا ہے ان میں 1400 فوجی جوان بھی شامل ہیں، پانچ ہزار مزید نوجوانوں کو تربیت دیدی ہے۔ ٹڈی دل کے ایران سے بھی آنے کا خطرہ ہے اور افریقہ سے جون جولائی میں مزید ٹڈی دل کے لشکر پاکستان میں آکر بھارت میں داخل ہوسکتے ہیں ہمیں پہلے سے تیاری کرنی چاہیے تھی تاہم تمام اداروں نے مل کر کام شروع کردیاہے۔ صوبوں کا بھی تعاون حاصل رہے گا۔