پاکستان اور روس کے درمیان پارلیمانی سفارتکاری بڑھانے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور روسی فیڈریشن کونسل کی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے
ملاقات میں دونوں ممالک کے ما بین سفارتی ، معاشی، تجارتی اور پارلیمانی تعلقات کے فروغ کے حوالے سے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال

اسلام آباد( ویب  نیوز)

پاکستان اور روس نے پارلیمانی تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور روسی فیڈریشن کی فیڈرل اسمبلی کی فیڈریشن کونسل کی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو نے اپنے اپنے ممالک کی جانب سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ اس سے قبل چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی دعوت پر پاکستان کا تین روزہ دورہ کرنے والی روسی فیڈریشن کی فیڈریشن کونسل کی سپیکر محترمہ ویلنٹینا مٹوینیکو نے وفد کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاوس میں چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے ما بین سفارتی ، معاشی، تجارتی اور پارلیمانی تعلقات کے فروغ کے حوالے سے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔سینیٹ سیکرٹریٹ میڈیا ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے روس کے وفد کو پارلیمنٹ ہاوس میں خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان کے لئے یہ ایک فخر کی بات ہے۔ محترمہ ویلنٹینا مٹوینیکو کے دورہ پاکستان سے پاکستان اور روس کے تعلقات کے فروغ کے لئے نئی راہیں ہموار ہوں گی اور اس سے علاقائی امن ،ترقی وخوشحالی میں بہتری آئے گی۔ دونوں رہنماوں نے مختلف شعبوں بشمول معیشت،توانائی ،صحت، انفراسٹرکچر ودیگر شعبوں میں جاری تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔  سید یوسف رضا گیلانی نے 2010 میں اپنا دورہ روس کے دوران روس کے صدر ولادن میر پیوٹن کے ساتھ اپنی ملاقات اور اس وقت ہونے والے معاہدات بارے میں بھی آگاہ کیا ۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان کی تیل اور گیس کے شعبوں سمیت انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے روس کی معاونت کو سراہا۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کی وسعت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی تعلقات کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ پاکستان کے ایوان بالا میں ایک موثر پاکستان روس دوستی گروپ تشکیل دیا جا چکا ہے۔عوامی سطح پر رابطوں کو فروغ دینے میں عوامی نمائندے بہترین رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں انھوں نے کہا کہ پارلیمانی سفارت کاری ایک انتہائی موثر ذریعہ ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی وفود کے تبادلوں میں فروغ انتہائی ضروری ہے۔سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنا دورہ روس کے دوران دونوں ممالک کے سفارتی ، تجارتی اقتصادی اور مختلف شعبوں بشمول صحت ،توانائی ،گیس ، تعلیم ودیگر میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔سید یوسف رضا گیلانی نے دونوں ممالک کے مابین موجودہ تجارتی حجم کو مزید بڑھانے سمیت ، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے نئے مواقعیکی تلاش پر زور دیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جغرافیائی لحاظ سے پاکستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے روس وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے مابین رابطہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ نارتھ – ساتھ ٹرانسپورٹ راہداری بہت اہم ہے اور عالمی مارکیٹوں تک رسائی میں پاکستان کا کرادار انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان علاقائی اور عالمی سطح پر مختلف فورم میں بہتر رابط رابطہ کاری کا رجحان ہے اور دونوں ممالک عالمی سطح پر امن اور ترقی کے فروغ کے لیے مشترکہ عزم لے کر اگے بڑھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن کے لیے رابطوں کے فروغ کے عمل کے لیے پرعزم ہے، سید یوسف رضا گیلانی نے اس موقع پر بطور وزیراعظم پاکستان اپنے دورہ روس کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ 2009 میں اس وقت آٹھویں سنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس  میں نے شرکت کی تھی اور اس وقت کے روسی ہم منصب  ولادمیر پوٹن سے ملاقات کی تھی اور انتہائی اہمیت کے حامل معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے تھے انہوں نے کہا کہ  2010 اور 2011 میں تاجکستان اور روس کے شہر سینٹ پیٹر برگ میں روسی قیادت سے تبادلہ خیال کا موقع ملا تھاچیئرمین سینیٹ نے پاکستان میں  توانائی کے مختلف منصوبوں میں روس کی دلچسپی کو سراہا ۔ ملاقات کے دوران چیئرمین سینیٹ نے آگاہ کیا کہ پاکستان برکس کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے روسی تعاون کا خواہاں ہے۔ میڈم سپیکر نے بتایا کہ وہ برکس کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کے لیے پاکستان کے مفاد کا خیال رکھتے ہیں اور پاکستان کی اس دلچسپی کی حمایت کرتے ہیں۔روسی فیڈریشن کی فیڈریشن کونسل کی سپیکر محترمہ ویلنٹینا مٹوینیکو  نے چیئرمین سینیٹ کو شاندار استقبال پر خراج تحسین پیش کیا ۔انھوں نے چیئرمین سینیٹ کو پاکستان کے دورے کی دعوت دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ روس پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ پاکستان کے ساتھ تجارتی، اقتصادی ،سفارتی تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے گا ۔پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ سمیت مختلف شعبوں کے درمیان تعاون کو بھی فروغ دیا جائے گا انھوں نے پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی تعلقات کے فروغ سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا بلکہ عوام بھی ایک دوسرے کے قریب انے میں بھی مدد ملے  گی۔ملاقات کے بعد دونوں رہنماوں نے باہمی سمجھوتے کی یادداشت پر دستخط کیے اس اہم اقدام کا مقصد سینیٹ اف پاکستان اور روس کی فیڈریشن کے درمیان بین الپارلیمانی تعاون کو مذید تقویت دینا ہے اس ایم او یو کے تحت دونوں ممالک کے درمیان معاونت اور ادارہ جاتی تعاون کو مزید فروغ دینا شامل ہے۔ معزز مہمان نے بعد ازاں مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کیے۔پاکستان میں روسی سفارت خانے نے ایم او یو پر دستخط کی تقریب کے بارے میں تفصیلات کے ساتھ ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ بھی شیئر کی اور بتایا کہ روسی فیڈریشن کونسل کی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران بھی دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے سید یوسف رضا گیلانی کے کردار کی تعریف کی ہے۔
#/S