سریاب روڈ شاہوانی اسٹیڈیم دلخراش واقعے میں 8کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا

خودکش حملہ آور کی لاش مل گئی،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان حمزہ شفقات کی پریس کانفرنس

کوئٹہ، شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب بی این پی کے جلسے پر خودکش حملے میں  جاں بحق افراد کی تعداد15ہوگئی،32افراد زخمی

کوئٹہ(ویب  نیوز)

ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ سریاب روڈ شاہوانی اسٹیڈیم دلخراش واقعے میں 15 افراد جاں بحق 38 افراد زخمی ہو گئے خودکش حملہ آور کی لاش مل گئی 8کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا کو ئٹہ میں تھریٹ موجود تھے لیکن سیکورٹی سخت ہونے کی وجہ سے دہشت  گرد جلسہ گاہ کے اندر داخل نہ ہو سکے دھماکے میں شہید ہو نے والوں کے و زیر اعلی بلو چستان کی جانب سے  15 لاکھ اور زخمیوں کے لیے 5 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے ن خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی آئی جی آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا اس موقع پر ایس ایس پی آپریشن محمد بلوچ ڈی آئی جی کرائمز فرحان زائد بھی موجود تھے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلو چستان حمزہ شفقات کے مطابق حملہ آور کی لاش برآمد کر لی گئی ہے، جس کی عمر 30 سال سے کم اور اس نے 8 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا۔ دھماکہ جلسہ ختم ہونے کے بعد ہوا، جب کہ 120 پولیس اہلکار ڈیوٹی پر موجود تھے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے کہا کہ 12 ربیع الاول کے موقع پر سیکورٹی تھریٹ الرٹ ہے اور مغرب کے بعد جلسے جلوسوں کی اجازت نہیں ہوگی انہوں نے کہا جلسہ کا وقت تین بجے کا تھا لیکن واقع رات 9بجے پیش آیا خودکش حملہ آور جلسہ گاہ سے پانچ سو میٹر دور ہوا سیکورٹی مسائل اور صورتحال سے متعلق بی این پی مینگل کے رہنماوں کو آگاہ کیا تھا انہوں نے کہا کہ معرکہ حق کے بعد دشمن دہشت گرد تنظمیں پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں  بلوچستان بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے جبکہ سبی اور نصیر آباد میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر مشینری پہنچا دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال اگست میں سو سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے تاہم اس سال اگست میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

کوئٹہ، شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب بی این پی کے جلسے پر خودکش حملے میں  جاں بحق افراد کی تعداد15ہوگئی،32افراد زخمی

 بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسے کے اختتام پر شاہوانی اسٹیڈیم میں  ہونے والے دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد15ہوگئی جبکہ 32زخمی ہو گئے ہیں۔واضح رہے کہ منگل کی شام کو کوئٹہ کے علاقے سریاب میں شاہوانی اسٹیڈیم کے باہر اس وقت دھماکہ ہوا جب بلوچستان نیشنل پارٹی کے کارکن سابق وزیر اعلی بلوچستان سردار عطا اللہ مینگل کی برسی کے حوالے سے منعقدہ جلسے کے اختتام پر اسٹیڈیم سے باہر نکل رہے تھے ، محکمہ صحت حکومت بلوچستان کے میڈیکولیگل ڈیپارٹمنٹ سول ہسپتال کوئٹہ (سینڈمن پروونشل ہسپتال) کی جانب سے سانحہ شاہوانی اسٹیڈیم بم دھماکہ میں جاں بحق ہونے و الوں کی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔ پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیاض کے مطابق اس المناک واقعے میں مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 15 افراد شہید ہوئے۔ ان میں بشیر احمد ولد عبدالخالق (سمالانی، پنجپائی)، محمد اسحاق ولد طور باز (مینگل، نوشکی)، نجیب اللہ ولد حبیب اللہ (مینگل، قلات)، حاجی محمد حنیف ولد حاجی مشتاق (نیازی، پولیس لائن)، اللہ بخش ولد امام بخش (زہری، جھل مگسی)، نجیب اللہ ولد اسد اللہ (قمبرانی، خاران)، نصراللہ ولد سیف اللہ (بلوچ، کیچی بیگ)، عبدالنبی ولد عبدالرشید (بلوچ، کیچی بیگ)، شان ولد پنال (بھٹی، گنداواہ)، محمد احسن ولد رودین خان (مینگل، نوشکی)، ارشد ولد منتھار (راجپوت، سانگھڑ)، مدد خان ولد نور محمد (مینگل، نوشکی)، وقار احمد ولد خدائے رحیم (کاشانج، دالبندین)، علی نواز ولد بخش محمد (لہڑی، کوئٹہ) اور حفیظ اللہ ولد فیض اللہ (سمالانی، پنجپائی) شامل ہیںجبکہ زخمیوں میں نادر،محمد صادق، سراج احمد، نصیب اللہ، بشیر،علی اکبر، محمد اسحاق، احمد نواز،شاہ فیصل، فرحان، محمد مراد، عرفان، روت پرویز،وقار، مدد خان،شبیر احمد، نور احمد،فاروق، اعجاز، میر باز خان، موسی، عبدالطیف، کاشف، بسم اللہ، بصیر،نواب، کلیم اللہ، رسول بخش ،ضامران اورمحمد یوسف اورسمیع اللہ شامل ہیں دھماکے میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سابق رکن بلوچستان اسمبلی احمد نواز بلوچ بھی زخمی ہوئے ہیں،دھماکے کے بعد صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ سول ہسپتال پہنچے تھے اور ذاتی طورپرتمام طبی امدادی سرگرمیوں کے امور کی نگرانی کرتے رہے۔وزیر اعلی بلوچستان رات گئے تک صورتحال کا خود جائزہ لیتے رہے اور صوبائی وزیر صحت سے زخمیوں کے علاج معالجے اور طبی سہولیات کے بارے میں مسلسل آگاہی حاصل کرتے رہے۔

#/S