پاکستان کا سیکیورٹی کونسل سے مسئلہ کشمیر پر ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ
بھارت کے اقدامات نے عالمی امن دائوپر لگادیاہے:وزیر خارجہ
بھارت نے کوئی مہم جوئی کی تو پاکستان مادروطن کے دفاع کے لئے ہرحد تک جائے گا۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا پیغام
اسلا م آباد(کے پی آئی)پاکستان نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کے بعد اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کو جنوبی ایشیا کے امن کو لاحق خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے ہنگامہ اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کردیا۔ یکیورٹی کونسل کے اس اجلاس کے دوران خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات کی جائے گی۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے صدر کو خط لکھا ہے جس میں ان سے کونسل کے ہنگامی اجلاس منتعقد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام پر بات کی جائے گی جو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔شاہ محمود قریشی نے پولینڈ کے اپنے ہم منصب جیک کزاپٹووچ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی کشمیر کے مسئلے پر اجلاس بلانے پر بات چیت کریں۔پولینڈ کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ دو ممالک کے درمیان مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل ہونا چاہیے، جبکہ یورپی یونین نے بھی ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بطور یو این ایس سی سربراہ، پولینڈ تمام پیشرفت کا بغور جائزہ لے رہا ہے جبکہ اپنے شراکت داروں سے رابطے میں بھی ہے۔بعد ازاں امریکا میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جیک کزاپٹووچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خط پر جلد مشاورت کی جائے گی۔خیال رہے کہ خطہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی 11 قراردادیں موجود ہیں جن میں سے 3 قراردادیں مقبوضہ خطے کے خصوصی حیثیت سے متعلق ہیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خط کو سیکیورٹی کونسل کے دیگر رکن ممالک کو ارسال کرنے کی بھی ہدایت کی۔اقوام متحدہ کے اجلاس طلبی سے متعلق قواعد کے مطابق آرٹیکل 35 یا آرٹیکل 11(3) کے تحت کوئی مسئلہ سیکیورٹی کونسل کے صدر کے علم میں لانے، یا جنرل اسمبلی کی جانب سے آرٹیکل 11 (2) کے تحت کسی مسئلے پر سفارشات دینے یا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے کونسل کو آرٹیل 99 کے تحت متوجہ کرنے کے بعد سیکیورٹی کونسل کا اجلاس طلب کیا جاتا ہے۔ادھر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے صدر کو آرٹیکل 35 کے تحت خط لکھا ہے جو ایسی صورت سے متعلق ہے جس کی وجہ سے کوئی تنازع جنم لے سکتا ہے یا خطے کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو یقین ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارت کے یک طرفہ فیصلے کے بعد نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے امن کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔یاد رہے کہ نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے شاہ محمود قریشی دنیا کو پاکستان کے بیانیے سے آگاہ کرنے میں متحرک نظر آئے۔انہوں نے گزشتہ ہفتے چین کا ہنگامہ دورہ کیا جہاں انہوں نے چینی قیادت سے اقوام متحدہ جانے کے پاکستانی منصوبے پر بات چیت کی۔چینی وزیر خارجہ وانگ زی نے شاہ محمود قریشی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی تھی۔ علاوہ ازیں پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے  ایک ویڈیو پیغام میں کہاہے کہ بھارت کے اقدامات نے علاقائی اورعالمی امن دائوپر لگادیاہے۔پیغام میں انہوں نے واضح کیاکہ اگربھارت نے کوئی مہم جوئی کی تو پاکستان مادروطن کے دفاع کے لئے ہرحد تک جائے گا۔وزیرخارجہ نے کہاکہ بھارت مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے نئے قتل عام کی منصوبہ بندی کررہاہے اوراگربھارت سمجھتاہے کہ پاکستانی اورکشمیری عوام خاموشی سے یہ سب برداشت کرلیں گے تویہ اس کی بڑی غلطی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ یہ بھارت کی غلط فہمی ہے کہ وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کو کچل سکتاہے۔شاہ محمودقریشی نے تشویش ظاہر کی کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے عالمی توجہ ہٹانے کیلئے پلوامہ جیسے واقعہ کاکوئی اورڈرامہ رچاسکتاہے۔