عزیرجان بلوچ سے متعلق  جے آئی ٹی کی  رپورٹ کی کاپیاں وزراء کے بنیچز پر دھری کی دھری رہ گئیں

وزراء ،نصف گھنٹے  تک ارکان کو تلاش کرتے رہے مگر نہ  آنے والے نہ آئے

بعض حکومتی ارکان کی چیف وہیپ کو کورم پوراکرنے کے لئے تعاون نہ کرنے والے حکمران اتحاد کے متعلقہ ارکان کے فنڈزکی بندش کی تجویز

مراد سعید کے آصف زرداری کی بہن کے بارے ریمارکس پرپیپلز پارٹی کی رکن نصیبہ چنا نے ہیڈ فون وفاقی وزیر مراد سعید کی طرف پھینکا

عمر ایوب اور اسدعمر  کی تقاریر پر بھی ایوان میں شور شرابہ ہوا

ایم کیو ایم کی جانب سے، کے الیکٹرک کے  ،، خلاف منگل کو پارلیمنٹ ہاؤ س کے باہر  دھرنے کا اعلان

اسلام آباد(صباح نیوز)

قومی اسمبلی  کے اجلاس میں حکومت پونے گھنٹے کی بھاگ دوڑ کے باوجود کورم پورا کرنے میں ناکام ہوگئی عزیرجان بلوچ سے متعلق  جے آئی ٹی کی  رپورٹ کی کاپیاں وزراء کے بنیچز پر دھری کی دھری رہ گئیں۔وزراء ،نصف گھنٹے  تک ارکان کو تلاش کرتے رہے مگر نہ  آنے والے نہ آئے۔  بعض حکومتی ارکان نے چیف وہیپ کو کورم پوراکرنے کے لئے تعاون نہ کرنے والے حکمران اتحاد کے متعلقہ ارکان کے فنڈزکی بندش کی تجویز دے دی ہے چیف وہیپ اس بارے میں وزیراعظم سے بات کریں گے   مراد سعید کے ان ریمارکس کہ عذیر بلوچ نے اعترافی بیان میں کہا کہ بھتہ آصف زرداری کی بہن کو بھی جاتا تھا۔ پیپلز پارٹی کی رکن نصیبہ چنا نے ہیڈ فون مارنے کے لیے وفاقی وزیر مراد سعید کی طرف پھینکا لیکن انہیں لگا  نہیں ۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں وزیرموصلات مراد سعید نے کہا کہ عذیر بلوچ نے نے اعترافی بیان میں کہا کہ بھتہ آصف زرداری کی بہن کو بھی جاتا تھا،  جس پر پیپلز پارٹی کی  ایک خاتون رکن نے ہیڈ فون وفاقی وزیرکی طرف مارنے کے لیے پھینک دیا،اپوزیشن  نے کورم کی نشاندہی کرتے ہوئے اپنی نشستیں خالی کرتے ہوئے لابی میں چلے گئے ، عمر ایوب اور اسدعمر  کی تقاریر پر بھی ایوان میں شور شرابہ ہوا ،ایم کیو ایم کی جانب سے  ،، کے الیکٹرک کے  ،، خلاف منگل کو پارلیمنٹ ہاؤ س کے باہر  دھرنے کا اعلان کردیا ہے ۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا۔۔کے الیکٹرک کے خلاف توجہ دلا نوٹس پر  وزیر توانائی عمر ایوب نے جواب دیا ۔ سندھ حکومت پر سخت  تنقید کی جس  پر پیپلز پارٹی ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا،اس دوران کراچی سے  حکومتی رکن اسلم خان نے زور زور سے پیپلز پارٹی کے ارکان کو چپ کرو شرم کرو کی آوازیں  کس دیں تو خواتین ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیرا کرلیا۔۔ڈپٹی اسپیکر کی ہدایت پر رکن اسلم خان نے معذرت کرلی۔وفاقی وزیر اسد عمر کی تقریر کے دوران آغا رفیع اللہ نے مداخلت کی تو ڈپٹی اسپیکر نے  انھیں تنبیہ جاری کردی ، اور کہا کہ آپ نے پورے ایوان کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ وفاقی وزیر امین الحق نے اعلان کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان منگل کو کے الیکٹرک کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دے گی۔ مراد سعید کے ان ریمارکس کہ عذیر بلوچ نے اعترافی بیان میں کہا کہ بھتہ آصف زرداری کی بہن کو بھی جاتا تھا۔ پیپلز پارٹی کی رکن نصیبہ چنا نے ہیڈ فون مارنے کے لیے وفاقی وزیر مراد سعید کی طرف پھینکا لیکن انہیں نہیں لگا۔مراد سعید نے کہا کہ سابق وزیر اعظمراجہ پرویز اشرف  کی بہت باتوں سے اتفاق کرتا ہوں۔ ہر کسی کا یہاں حق ہے کہ وہ یہاں بات کرے، لیکن اخلاق سے گری بات کرنیکا کسی کو حق نہیں۔ سندھ حکومت کی جے آئی ٹی کی بحث اور علی زیدی کی بحث چل رہی ہے۔ اس رپورٹ میں بھتہ خوری، قتل و غارت کی بات اٹھائی گئی۔ بھتہ خوری اور قتل  کس کے کہنے پر کیا گیا وہ دوسری جے آئی ٹی میں ہے، مراد سعید عزیر بلوچ کے 164 کااعترافی بیان لیکر آیا ہوں۔ صرف پانچ پوائنٹ اٹھا ؤںگا ۔اپوزیشن دو گھنٹے بول لے۔ جے آئی ٹی کے مندرجات پر غور نہیں ہو رہا اعترافی بیان میں عزیر بلوچ نے کہا کہ 2008 سے 13 تک مختلف ذرائع سے اسلحہ خریدا۔ عزیر بلوچ نے کہا پولیس مقابلے، اغوا برائے تاوان میں پی پی کے کہنے پر طاقت کا استعمال کیا ۔جوئے کے اڈوں کی سرپرستی کی، بھتہ جارہا ہے زرداری کی بہن کو اور عزیر بلوچ کوبھی جاتا تھا۔ عزیر بلوچ نے اعتراف کیا ہے کہ میں نے پولیس موبائل استمعال کر کے قتل کیا ۔سرکاٹے اور لاشوں کو آگ لگائی۔  ایک دوسرے کی جے آئی ٹی کی کاپیاں نہیں مانی رہی دونوں کی جے آئی ٹیز میں ایک بات مشترک تھی دونوں جے آئی ٹیز میں یہ بات سامنے آتی ہے عزیر بلوچ کے سہولت کار اقتدار میں بیٹھے تھے۔ عزیر بلوچ 64کا بیان دیتا ہے۔ عزیر بلوچ کہتا ہے کہ یوسف بلوچ سمیت تھانے کی موبائل لیکر گیا ایک بندے کو سرکاری گاڑیوں میں پکڑا اس کا سر اتارا اور فٹ بال کھیل۔ پی پی پی ارکان نے  مرادسعید کی تقریر کے دوران شورشرابا کیا ۔ اس دوارن بھی ڈپٹی اسپیکر سے ڈائس پر پی پی پی ارکان کی تلخ کلامی ہوگئی شاہدہ رحمانی نے کورم کی نشاندھی کردی اپوزیشن ارکان لابی میں چلے گئے ،ارکان کی گنتی کے بعد کورم مکمل نہ ہونے پر اجلاس کی کارروائی کورم پورا ہونے تک موخر کردی گئی وزراء ،نصف گھنٹے  تک ارکان کو تلاش کرتے رہے مگر نہ  آنے والے نہ آئے ۔ کارروائی کا دوبارا آغاز ہوا تو کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا