کراچی (ویب ڈیسک)

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کئی روز سے جاری تیزی کا تسلسل ٹوٹ گیا اور کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس165.11پوائنٹس کی کمی سے42188.11پوائنٹس کی سطح پرآ گیاجب کہ53.46فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے مارکیٹ کے سرمائے میں10ارب 17کروڑ88لاکھ روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی جمعرات کی نسبت 17.55فیصد کم رہا ۔ جمعہ کو  توانائی شعبے میں گردشی قرضے بڑھنے ،اگست میں ملکی برآمدات میں کمی اور بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹوں میں منفی رجحان کے باعث ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط طرز عمل اپنایا گیا جس کے باعث اتار چڑھاو دیکھنے میں آیا اورٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 42290پوائنٹس کی بلند اور 41922پوائنٹس کی نچلی پر آگیاتاہم مجموعی طور پر مندی غالب آگئی کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس165.11پوائنٹس کی کمی سے42023پوائنٹس کی سطح پربند ہوا اسی طرح کے ایس ای30انڈیکس 113.16پوائنٹس کی کمی سے17918.63پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس31.60پوائنٹس کی کمی سے 29748.90پوائنٹس پر بند ہوا۔ گزشتہ روز419کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں180کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 224میں کمی اور15میں استحکام رہا۔مندی کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت بھی گھٹ کر78کھرب 54ارب88کروڑ53لاکھ روپے ہوگئی۔حصص کی قیمتوں میں اتار چڑھاو کے لحاظ سے یونی لیور فوڈز367روپے کے اضافے سے12500روپے اوررفحان میظ92.50روپے کے اضافے8192.50روپے ہوگئی جب کہ نیسلے پاکستان65روپے اورجے ڈی شوگر18.37روپے کی کمی سے باالترتیب 6310اور226.63 روپے ہوگئی۔