Governor Sindh Imran Ismail & Federal Minister for IT and Telecommunication Syed Amin Ul Haque Witnessing during the "USF Contract Signing Ceremony of Optic Fiber Network Projects in Sindh" at Governor House, Karachi on January 4, 2021

سندھ کے مختلف اضلاع میں فائبر آپٹیکل کیبل بچھانے کے لیے یونیورسل سروس فنڈ اور پی ٹی سی ایل کے مابین دو معاہدے

مجموعی لاگت 3 ارب روپے سے زائد آئے گی ۔تکمیل پر 47 لاکھ سے زائد افراد کو تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولیات میسر آسکیں گی

معاہدے کی تقریب گورنر ہاؤس کراچی میں منعقد ہوئی ۔مہمان خصوصی گورنر سندھ عمران اسماعیل تھے

 وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق، سیکریٹری آئی ٹی شعیب احمد صدیقی، ارکان قومی و  صوبائی اسمبلی سمیت اہم شخصیات تقریب میں شریک

دستخط سی ای او حارث یونیورسل سروس فنڈ محمود چوہدری اور  قائم مقام سی ای او پی ٹی سی ایل ندیم خان نے کیئے

کراچی(ویب ڈیسک )وفاقی وزرات انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے ادارے یونیورسل سروس فنڈ اور پی ٹی سی ایل کے مابین سندھ کے مختلف اضلاع میں فائبر آپٹیکل کیبل بچھانے کے دو الگ الگ معاہدوں پر دستخط کردیئے گئے، دونوں منصوبوں پر مجموعی لاگت 3 ارب روپے سے زائد آئے گی جس کی تکمیل پر سکھر، خیرپور، کشمور اضلاع کے مختلف علاقوں کی 140 یونین کونسلوں  کے 47 لاکھ سے زائد افراد کو تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولیات میسر آسکیں گی۔ معاہدے کی تقریب گورنر ہاس کراچی میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی گورنر سندھ عمران اسماعیل تھے ، وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق، سیکریٹری آئی ٹی شعیب احمد صدیقی، ارکان قومی و  صوبائی اسمبلی سمیت اہم شخصیات تقریب میں شریک تھیں۔معاہدوں پر دستخط وزارت آئی ٹی کے ادارے یونیورسل سروس فنڈ کے سی ای او حارث محمود چوہدری اور  پی ٹی سی ایل کے قائم مقام سی ای او   ندیم خان نے کیئے۔منصوبوں  کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ان کی تکمیل سے ان اضلاع میں 5  مربع کلومیٹر کی حدود میں آنے والے  372 تعلیمی ادارے، 170 صحت کے مراکز، 217 سرکاری دفاتر اور 131 بینکوں کو تیز ترین انٹرنیٹ سے منسلک کیا جاسکے گا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ یہ نہایت خوش آئند اور پرمسرت موقع ہے کہ میں اپنے سندھ کے اضلاع "کشمور ، سکھر اور خیر پور کے لاکھوں افراد کیلئے آپٹک فائبر کیبل کے منصوبوں پر معاہدے کی اس پروقار تقریب کا گواہ ہوں۔ کیونکہ یہ میرے صوبے کے لوگوں کیلئے ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہمارے ملک کے میں ٹیکنالوجی کے نام پر مذاق  اور اقتصادی حالات کے ساتھ کھیل کھیلا جارہا تھا جس نے ترقی کے عمل کو متاثر ہی نہی بلکہ اسے ہم سے بہت دور کیئے رکھالیکن خمیازہ کروڑوں لوگوں کو بھگتنا پڑا۔عمران اسماعیل کے مطابق اب وقت تبدیل ہوچکا ہے۔۔ آج وزیراعظم کی قیادت میں اس حکومت کو عوام کے مسائل اور جدید دنیا کے تقاضوں سے مکمل آگاہی ہے۔ کچھ وقت ضرور لگے گا کیونکہ سب کچھ نئے سرے سے بنانا پڑ رہا ہے لیکن جب اس کے نتائج سامنے نا شروع ہوں گے تو اس کے فوائد صرف اور صرف عوام کیلئے ہی ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں ڈیجیٹل پاکستان کا تصور بھی اسی ترقی کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھانے اور خود کو زمانے کی جدت سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ہے ۔گورنر سندھ   عمران اسماعیل نے اس موقع پر وفاقی وزیر سید امین الحق کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں نہ صرف وزارت آئی ٹی بلکہ ان کے تمام ماتحت اداروں خصوصا یونیورسل سروس فنڈ کی کارکردگی بے مثال ہے جو براڈ بینڈ سروسز اور آپٹیکل فائبر کے ذریعے ملک بھر میں ایک ڈیجیٹل انقلاب لانے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔اپنے استقبالیہ خطاب میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے کہا کہ جب متحدہ قومی موومنٹ کے حصے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت آئی تو ہم یہ بخوبی جانتے تھے کہ ماضی میں اس وزارت کو ہمیشہ ایک بوجھ اور ناکارہ شعبہ سمجھ کرفراموش کیا جاتا رہا یہی وجہ تھی کہ  ٹیکنالوجی کے اس تیز رفتار دور میں پاکستان دیگر ممالک سے کئی دہائیوں کی  دوری پر رہا بلکہ یہ کہا جائے کہ اس دوڑ میں شریک ہی نہیں ہوا تھا۔سید امین الحق نے کہا کہ 2008 سے 2018 کے 10 برسوں میں اس وزارت کو مکمل مفلوج رکھا گیا۔ شاید اس کی بنیادی وجہ یہ رہی ہو کہ  انفارمیشن ٹیکنالوجی ایک ویژن کی متقاضی ہے، جب تک آپ کے پاس ویژن نہ ہو آئی ٹی کی اہمیت و افادیت کا ادراک ہوہی نہیں سکتا ۔ ایسے میں ہمارے لیئے یہ ایک بڑا چیلنج تھا جسے پورا کرنے کیلئے ضروری تھا کہ ملک کے وزیراعظم کو بھی اس بات کا ادراک ہو کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کیا ہے اوریہ کس قدر اہمیت کی حامل ہے۔انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈیجیٹل پاکستان کا ویژن دے کر ابتدا میں ہی یہ ثابت کردیا کہ انھیں نہ صرف انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت و افادیت کا بھرپور احساس ہے بلکہ وہ اس خواب کی تعبیر کیلئے ہر ممکنہ حد تک بھی جانے کو تیار ہیں۔ ایسے میں جب آپ کو اوپر کی سطح سے سپورٹ حاصل ہو تو کام میں مزہ بھی آتا ہے اور بڑے سے بڑے چیلنجز بھی لیئے جاسکتے ۔وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ اسی عزم کے ساتھ ہم نے اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے وزارت کا چارج سنبھالا ۔ یقینا ابتدا میں ا س شعبے میں ہونے والی تبدیلیوں کا اندازہ عام لوگوں کو اس لیئے نہیں ہوسکا کہ انھوں نے یہ کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی بھی ملک کی  معیشت میں کوئی ہلچل مچا سکتی ہے۔لیکن الحمد اللہ ہم نے یہ کردکھایا ہے آج پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے برآمدی ترسیلات ریکارڈ سطح تک پہنچ چکے ہیں، ملک بھر میں آئی ٹی پارکس بن رہے ہیں، ڈیٹا سینٹرز، کلاڈ پالیسی، سائبر سیکیورٹی پر کام ہورہا ہے، پاکستان میں اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ کے مراحل طے ہوچکے ہیں اسی طرح یونیورسل سروس فنڈ کے کمالات کے تحت ملک کے دور دراز علاقوں میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی سے لے کر فائبر آپٹکل کیبلز بچھانے کے درجنوں پراجیکٹس کی منظوری وزارت آئی ٹی کی کارکردگی کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر ان پراجیکٹس کا مختصر احوال بتایا جائے تو یہ سمجھ لیں کہ قبائلی علاقہ جات جو اب خیبر پختونخواہ کا حصہ ہیں اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں  براڈ بینڈ سروسز اور آپٹیکل فائبر  کیلئے 8 ارب 81  کروڑ روپے کیریکارڈ منصوبے شروع کیئے جارہے ہیں اسی طرح چاغی، نوشکی، ، گوادار، ، کیچھ اور پنجگور  کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں  جبکہ  جہلم، چکوال   کیلئے بھی مختلف پراجیکٹس منظور ہوچکے ہیں جن کے تحت 86  ہزار 773 مربع کلومیٹر میں 9  لاکھ 88 ہزار  افراد کو وائس اور براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی  پر مجموعی طور پر 4 ارب، 15کروڑ روپے خرچ کیئے جارہے ہیں۔وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا سندھ کے اضلاع کیلئے منصوبے ہیں لیکن وزیراعلی سندھ اس تقریب میں شریک نہیں ہوئے  اس کے باوجود میں سندھ حکومت سے اپیل کروں گا کہ جن منصوبوں پر دستخط کیئے گئے ہیں ان کی تکمیل کیلئے جہاں تک ممکن ہو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ سندھ کے شہروں، اور اضلاع کے عوام کو ٹیکنالوجی کی فراہمی ممکن ہوسکے  یہ وہی لوگ ہیں جن کے ووٹوں سے آج آپ اقتدار میں بیٹھے ہیں اگر اس میں کوئی رکاوٹ ڈالی گئی تو یہ ہم سے نہیں بلکہ سندھ کے عوام سے زیادتی ہوگی ۔تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے  پی ٹی سی ایل کے قائم مقام چیف ایگزیکٹیو آفیسر ، ندیم خان نے کہا کہ بطور نیشنل کیریئر پی ٹی سی ایل ملک کے مواصلاتی انفراسٹرکچر اور ثانوی انٹرنیٹ سروس فراہم کنندگان  میں  ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا  ہم  ملک کے بڑے میٹروپولیٹن شہروں سے لے کر دور دراز علاقوں تک پاکستانی عوام کی خدمت کررہے ہیں  ندیم خان نے کہا کہ گھوٹکی ، کشمور ، سکھر اور خیر پور اضلاع میں آپٹیکل فائبر کے قیام اور آپریشن کے لئے یو ایس ایف کے ساتھ تعاون نہایت خوش آئند ہے۔ ہم پسماندہ علاقوں کو ڈیجیٹل  پاکستان ویژن کے تحت رابطوں سے منسلک کرنے  ، عوام کو  ایک بہتر مستقبل کی فراہمی اور  انھیں بااختیار بنانے میں اپنے اہم کردار کو خوش اسلوبی سے  نبھانے کیلئے نہایت پرعزم ہیں۔اپنے اہم خطاب میں یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر حارث محمود چوہدری نے کہا کہ آج اگریہ پراجیکٹس اور پاکستان بھر میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی اور آپٹیکل فائبر پروگرام کو عملی جامہ پہنانے میں اگر ہم کچھ اپنا کردار ادا کرنے کے قابل  ہیں تو حقیقی طور پر  اس کامیابی کا سہرا وزیرآئی ٹی سید امین  الحق، بورڈ کے چیئرمین اور سیکریٹری آئی ٹی شعیب احمد صدیقی   کے سر جاتا ہے کیونکہ ان کے دست شفقت، حمایت اور عوام کو خدمات کی فراہمی کے ان کے عزم کے بغیر یہ سب ممکن ہو ہی نہیں سکتا تھا۔حارث چوہدری نے اس موقع پر یو ایس ایف کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم کی انتھک محنت بھی یو ایس ایف کی اعلی کارکردگی میں بنیادی اہمیت کی حامل ہے انھوں نے کہا کہ میں پی ٹی سی ایل کی محنتی ٹیم کو بھی مبارکباد دینا چاہتا ہوں ، جن کے سر پر اس پراجیکٹ کے ذریعے عوام کو سہولیات کی فراہمی کی ایک بھاری ذمہ داری عاد ہورہی ہے اور مجھے ان کی صلاحیتوں پر مکمل بھروسہ ہے۔