اموات 12307 ہوگئیں،1702مریضوں کیحالت تشویشناک ہے،این سی اوسی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

پاکستان میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران عالمی وباء کوروناوائرس کے مزید 31 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے کل مریضوں کی تعداد12307تک پہنچ گئی ہے۔گزشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک میں کوروناوائرس کے1404نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 5 لاکھ63ہزار29تک پہنچ گئی ہے۔اب تک ملک بھر  میں کوروناوائرس کے5 لاکھ  25 ہزار87 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد25635تک پہنچ گئی ہے۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد1702 تک پہنچ گئی ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے ا توار کے روز ملک میں کوروناوائرس کے حوالہ سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق  پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.2فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح 93.3فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گزشت24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے1387مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی اوسی کے مطابق صوبہ سندھ ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، صحت یا ب ہونے والے مریضوں اور فعال کیسز کے اعتبار سے ملک بھر میں پہلے جبکہ صوبہ پنجاب دوسرے نمبر پر ہے۔کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے صوبہ پنجاب ملک بھر میں پہلے جبکہ صوبہ سندھ دوسرے نمبر پر ہے۔ کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے صوبہ خیبر پختونخوا ملک بھر میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد 2267تک پہنچ گئی ہے۔ صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد14156،صوبہ پنجاب7245،وفاقی دارلحکومت اسلام آباد1369،صوبہ بلوچستان92،آزاد جموں وکشمیر473جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد33رہ گئی ہے جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دو لاکھ35ہزار143 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب ایک لاکھ51ہزار551،خیبر پختونخوا65520،اسلام آباد40736، بلوچستان 18638،آزاد جموں وکشمیر8694جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد4805تک پہنچ گئی ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد د42590تک پہنچ گئی ہے،خیبر پختونخوا میں69778، سندھ میں 2لاکھ 53ہزار511، پنجاب میں ایک لاکھ 63 ہزار833، بلوچستان میں18929، آزاد جموں و کشمیر میں9448اور گلگت بلتستان میں4940فراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں5037افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں4212، خیبر پختونخوا میں1991، اسلام آباد میں485، گلگت بلتستان میں 102، بلوچستان میں 199 اور آزاد جموں و کشمیر میں281فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے 84لاکھ34 ہزار98ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گزشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے34475نئے ٹیسٹ کئے گئے۔کورونا کی دوسری لہر کے دوران مثبت کیسزمیں نمایاں کمی ہوئی اور شرح تین اعشار نو فیصد ہوگئی ہے۔صورتحال دس نومبر سے قبل کے حالات کی جانب واپس آگئی۔نیشنل کمانڈ اینڈ اپریشن سینٹر کے مطابق کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 10.68 فیصد ہے۔ اسلام آباد میں 1.18فیصد، خیبرپختونخوا5.25، پنجاب5.97 اور سندھ میں مجموعی طور پر مثبت کیسز کی شرح 10.23 فیصد ہے۔آزاد کشمیر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 5.97، بلوچستان3.52 اور گلگت بلتستان میں 0.56 فیصد ہے۔پاکستان میں کوروناکاپہلا کیس 6 فروی کو سامنے آیا جبکہ کورونا سے پہلی موت اٹھارہ مارچ 2020کو رپورٹ ہوئی۔جبکہ پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشن جاری ہے اور پہلے مرحلے میں ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسینیشن کے پہلے مرحلے کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گگلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جائے گی۔کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیراختیارکرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکربیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔پا نی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔