واشنگٹن (ویب ڈیسک)

افغانستان میں تعمیر نو کے امریکی ادارے کے اسپیشل ا نسپکٹر جنرل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیاہے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کے اربوں ڈالر افغانستان میں عمارتوں کی تعمیر اور گاڑیوں کی مد میں ضائع ہوئے۔ پیر کے روز جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان تعمیر کردہ عمارتوں میں سے بعض اس وقت خالی پڑی ہیں۔2008 سے اب تک افغانستان میں عمارتوں اور گاڑیوں پر خرچ ہونے والے  امریکی سرمائے کی ایک جائزہ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اس عرصے میں سات اعشاریہ آٹھ پانچ ارب ڈالر عمارتوں کی تعمیر اور گاڑیوں کی مد میں خرچ کیے گئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فقط 343 ملین ڈالر عمارتوں اور گاڑیوں کی دیکھ بھال پر صرف کر دیے گئے۔ عمارتوں اور گاڑیوں پر خرچ کردہ7.8 ارب ڈالر میں  سے فقط1.2 ارب ڈالر ایسی عمارتوں اور گاڑیوں پر خرچ ہوئے، جو واقعی استعمال کی گئیں۔

اسپیشل انسپیکٹر  جنرل جان ایف سوپکو اپنی اس رپورٹ میں لکھتے ہیں، "حقائق یہ ہیں کہ بہت سا سرمایہ ایسے اثاثوں پر خرچ کیا گیا، جو یا تو استعمال نہیں ہوئے یا ان کی حالت مخدوش ہے یا وہ اجاڑ پڑے ہیں۔ یہ ان منصوبوں پر سرمایہ خرچ کرنے والے اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔”