پی ڈی ایم میں استعفوں کے معاملے پر شدید اختلافات لانگ مارچ ملتوی
حتمی فیصلے سے آگاہی کیلئے  پی پی نے مہلت مانگ لی ہے۔ مولانا فضل الرحمن
سربراہ پی ڈی ایم مختصر اظہار خیال کے بعد میڈیا کے سوالات لئے بغیر چلے گئے
لانگ مارچ ملتوی ہونے پر اپوزیشن   اتحاد میں دراڑ کا خطرہ ہے

اسلام آباد(ویب  نیوز) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے استعفوں کے معاملے پر اختلافات پر طے شدہ لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان کردیا، پیپلزپارٹی نے  استعفوں پر حتمی فیصلے سے آگاہی کیلئے  مہلت مانگ لی ہے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد میں  پی ڈی ایم کے طویل سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں  لانگ مارچ اور استعفوں کے لائحہ عمل پر طویل بحث ہوئی، 9جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ   لانگ مارچ سے استعفوں کو وابستہ کیا جائے ۔ پیپلزپارٹی کے تحفظات تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے  میڈیا سے  بات چیت کرتے ہوئے  مزید کہاکہ پیپلزپارٹی نے وقت مانگا ہے وہ مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں اس معاملے کو رکھیں گے  ۔مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ پی پی پی کا فیصلہ آنے  تک لانگ مارچ ملتوی تصور جائے۔ مولانا فضل الرحمن نے مختصر اظہار خیال کیا، سوالات لئے بغیر چلے گئے ۔جس پر میڈیا سے مزید بات چیت  پاکستان مسلم لیگ ن  کی نائب صدر مریم نواز شریف اورپیپلزپارٹی کے رہنما  سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کی۔ مریم نواز شریف نے اس بات کی تصدیق کی کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے اجلاس میں یہ خواہش ظاہر کی کہ محمد نوازشریف سمیت سب کو واپس آنا چاہیے اور مل کر جدوجہد کرنی چاہیے۔ میں نے ادب سے کہاکہ محمد نواز شریف کو واپس لانا ان کی زندگی کو قاتلوں کے حوالے کرنے کے مترادف ہوگا، ان قاتلوں  میں عمران خان شامل ہیں، مسلم لیگ ن کے سارے رہنما ہمارے ووٹرز ، کارکنان چاہتے ہیں کہ نواز شریف کی وطن واپسی کا خطرہ مول نہ  لیا جائے ۔ پاکستان کے عوام بھی یہی چاہتے ہیں ، پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ انہیں  زندہ رہنا چاہیے نعشیں نہیں۔  نواز شریف نے ظالمانہ اور سخت طویل جیل کاٹی ہے ہم خطرے سے آگاہ ہیں، عدالتوں کا سامنا کیا ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کا پہلے یہ موقف تھا کہ پارلیمنٹ کا فورم نہیں چھوڑنا چاہیے مگر سینیٹ اور چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کے بعد نیا سیاسی منظر نامہ سامنے آیا ہے اس نئے سیاسی منظر نامے کے حوالے سے ہم نے  پی ڈی ایم سے وقت مانگا ہے کہ  پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کو نئی صورتحال کا جائزہ لے کر فیصلہ کرنے دیا جائے۔ ہم   مجلس عاملہ سے اس کی اجازت  حاصل کرنا چاہتے ہیں اجلاس جلد ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں مریم نواز شریف نے کہاکہ پیپلزپارٹی کا فیصلہ کیا ہوگا جب  تک جواب نہیں  آتا مفروضے کی بنیاد پر مسلم لیگ ن کی ساری قیادت اور میں کوئی بات نہیں کرسکتے۔ایک سوال کے جواب میں یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کے معاملے پر عدالت سے رجوع کریں گے۔ اس اہم پریس کانفرنس کو سربراہ پی ڈی ایم کی طرف سے  نہ سمیٹی جاسکی۔ مولانا انس نورانی مولانا فضل الرحمن کا ہاتھ پکڑ کر ان کے مختصر بیان کے بعد لے کر چلے گئے۔ ڈائس دونوں بڑی  اپوزیشن جماعتوں کے متذکرہ رہنمائوں نے سنبھال لیا۔ یاد رہے کہ پی ڈی ایم نے 26 مارچ کو حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کررکھا ہے لانگ مارچ ملتوی ہونے پر اپوزیشن   اتحاد میں دراڑ کا خطرہ ہے ۔
am-aa