لاہور( ویب ڈیسک)

موٹروے زیادتی کیس میں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں ملزمان کو سزائے موت سنادی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیمپ جیل لاہور میں موٹروے زیادتی کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے دونوں ملزمان عابد ملہی اور شفقت علی کو عمر قید اور 50، 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔ جج نے دونوں ملزمان کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے موٹروے زیادتی کیس کا ٹرائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ عدلت کے فیصلہ سنائے جانے کے دوران دونوں ملزمان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ ملزمان کے ٹرائل کے دوران 40 گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے اور تین رکنی خصوصی پروسکیوشن ٹیم نے جیل میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے۔ نسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے دونوں ملزمان کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے عابد ملہی اور شفقت بگا کو سزائے موت سنانے کا حکم دے دیا۔ ملزمان کو 365 کے مقدمے میں ایک بار عمر قید سنائی گئی جبکہ 362 دفعات مین دونوں ملزمان کو 14,14 سال سزا سنائی گئی۔ ملزمان کی جائیداد ضبط کرنے کے ساتھ 50،50 ہزار روپے جرمانہ کا بھی حکم سنایا گیا۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت کی طرف سے فیصلہ سناتے ہی ملزم عابد ملہی رو پڑا اور معافیاں مانگتا رہا۔ ملزم عابد ملہی دہائی دیتے ہوئے کہا کہ اپنے کیے پر شرمندہ ہوں۔

کیمپ جیل کے باہر پراسکیوشن کی ٹیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عابد ملہی اور شفقت محمود کو دفعہ 376 کے تحت سزائے موت سنائی گئی۔ دونوں کو دفعہ 365 اے کے تحت عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ دفعہ 362 کے تحت 14 ،14 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ ٹرائل کے دوران متاثرہ خاتون نے بھی جیل میں قائم عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان قلم بند کرایا اور ملزمان کی شناخت بھی کی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے سامنے ملزمان کے حتمی بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے اور ان کی جرح بھی مکمل کی گئی۔ خیال رہے کہ سیکیورٹی مسائل کے باعث ملزمان کا جیل میں ہی ٹرائل کیا گیا جبکہ ملزمان کے خلاف تھانہ گجرپورہ میں دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں 16 مارچ کو سماعت میں ملزمان کے خلاف تمام 40 گواہوں کے ٹھوس شواہد پر مبنی بیانات قلم بند کیے گئے تھے۔ قبل ازیں عدالت نے 3مارچ کو دونوں مرکزی ملزمان عابد ملہی اور شفقت علی پر فرد جرم عائد کردی تھی جبکہ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔ عدالت کی جانب سے متعدد مرتبہ مہلت دینے کے بعد پولیس نے 20فروری کو 200صفحات پر مشتمل چالان جمع کروایا تھا جس میں ملزمان کو قصور وار قرار دیا گیا تھا۔ پولیس نے چالان میں 40گواہان کے بیانات قلمبند کیے تھے اور چالان میں کہا گیا تھا کہ عابد ملہی اور شفقت بگا نے خاتون کے ساتھ ڈکیتی اور زیادتی کی۔ چالان میں کہا گیا تھا کہ ملزمان کی شناخت پریڈ جیل میں کرائی گئی اور ان کا ڈی این اے بھی کروایا گیا جو میچ کر گیا جبکہ دونوں ملزمان نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اقرار بھی کیا ہے۔