لاہور (ویب ڈیسک)

قومی احتساب بیورو (نیب)نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جمعہ کو ہونے والی پیشی ملتوی کردی۔ نیب لاہور کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اس بات کافیصلہ ایک اعلی سطی اجلاس میں کیا گیا ،جاری اعلامیہ کے مطابق جمعرات کو قومی احتساب بیورو(نیب) میں ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں مریم نواز کی عدالت میں احتساب عدالت میں پیشی اور کورونا وبا کی تیسری لہر کے حوالے سے جاری ہدایات کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میں بتایا گیا کہ این سی او سی کی جانب سے ہر نوعیت کے ہجوم کو اکٹھا کرنے پر پابندی ہے۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مریم نواز کی گزشتہ پیشی پر نیب عمارت پر دانستہ پتھرائو کیا گیا تھاجو نیب کی تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے جبکہ ملزمان کیخلاف اس غیر قانون برتائو کی  ایف آئی آر بھی متعلقہ تھانہ میں درج ہے۔ نیب قانون کی شق (a)31کی رو سے نیب کی تحقیقات میں عدم تعاون کا مظاہہ کرنے، رخنہ ڈالنے یا گمراہ کرنے کی صورت میں دس (10) سال تک قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔ ان  قانونی اختیارات کے باوجود نیب کی جانب سے تاحال انتہائی صبروتحمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ نیب لاہور نے مریم نواز کو دوسری مرتبہ مورخہ 26 مارچ کو نیب تفتیشی ٹیموں کے  روبروپیش  ہونے کیلئے نوٹسز ارسال کیے تاہم این سی او سی کی ہدایات کو مدنظر  رکھتے ہوئے اور مفاد عامہ کے پیش نظر نیب کی جانب سے یہ اصولی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملزمہ مریم نواز کی نیب لاہور میں آج جمعہ کی پیشی ملتوی کردی گئی ہے، نئی تاریخ کا اعلان بعدازاں مناسب وقت پر کردیا جائے گا۔ اس موقع پر نیب اجلاس میں انتظامیہ کو فی الفور تمام سیکورٹی اقدامات واپس ختم کرنے کی ہدایات جاری کرنے کا فیصلہ بھی بھی کیا گیا ہے۔نیب کی جانب سے ایک مرتبہ پھر واضح کیا گیا ہے کہ نیب ایسے تمام اقدامات کی سختی سے نفی کرتا ہے جن میں مبینہ طورپر قومی ادارہ کو کسی دبائو میں لانے کیلئے مختلف حربوں کا ساتعمال کیا جائے۔ نیب انسداد بدعنوانی کا  معتبر ادارہ ہے جس کا کسی بھی سیاسی گروہ یا جماعت سے کسی قسم کا تعلق نہیں بلکہ نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان اور پاکستان کی عوام ہے۔خیال رہے کہ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد  پی ڈی ایم کے قائدین نے ان کے ہمراہ نیب دفتر جانے کا اعلان کر رکھا تھا۔  سیاسی کارکنوں کی بڑی تعداد میں متوقع آمد کے پیش نظر نیب نے رینجرز تعینات کرنے کیلئے خط بھی لکھا تھا۔