پی ڈی ایم  نے اپنی تمام تر ناکامیاں پیپلز پارٹی کے سر تھوپ دی: حافظ حسین احمد

نواز شریف پی ڈی ایم کے ذریعے پیپلز پارٹی سے اپنے پرانے حساب چکتا رہے ہیں

لندن کا پناہ گزین بڑی ہوشیاری سے مولانا فضل الرحمن کا کندھا استعمال کررہے ہیں

ابتدا میں تو 9پارٹیوں کے سربراہان آصف زرداری کے ہاتھوں محض کٹھ پتلی بن رہے تھے

میاں نواز شریف نے مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے مولانا فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کا صدر بنایا

درپردہ ایک خاتون مسافر پر انتہائی خطرناک بیماری کا ”لیبل“ لگانے کی فریب کاری کی مکمل منصوبہ بندی کی گئی ہے

مشہور و معروف انتہائی خطرناک وائرس ”عدنان 21“ کی تیسری لہر کی لندن سے نزول کی بھی اطلاع ہے: میڈیا سے گفتگو

 کوئٹہ/اسلام آباد  (ویب نیوز ) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ میاں نوازشریف لندن میں پناہ گزین بن کر پی ڈی ایم میں پیپلزپارٹی سے اپنے پرانے حسابات چکتاکر رہے ہیں اور اس کے لیے وہ بڑی ہوشیاری سے مولانا فضل الرحمن کا کندھا استعمال کر رہے ہیں۔ وہ منگل کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں مختلف وفود اور میڈیاکے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کی تشکیل اور قیام کا سہرا تو پیپلزپارٹی کے سر بنتاہے مگر نوازشریف اورمولانا فضل الرحمن کی مبینہ ملی بھگت نے پی ڈی ایم کی تحریک میں اپنی تمام ناکامی پیپلزپارٹی کے سر تھوپ دیاحالانکہ ابتدا میں ہی باقی 9 پارٹیوں کے سربراہان تو آصف علی زرداری کے ہاتھوں محض کٹھ پتلی بن رہے تھے جب کہ نہ صرف ضمنی اور سینٹ کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے یکطرفہ کئے گئے فیصلے مانے گئے بلکہ نہ چاہتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کو بھی نہ صرف گود لینا پڑا بلکہ کامیابی بھی دلوادی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے مخصوص مقاصد کے حصول کے لئے مولانا فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کاصدر اور شاہد خاقان عباسی کو سیکریٹری جنرل بناکر ایک طرف شہباز شریف کے لیے ”برادر یوسف“ بنے رہے تو دوسری جانب علاج کے بہانے ملک سے فرار ہو کر لندن بیٹھ کر ”رینٹل اتحاد“  اور اس کی قیادت کو بے دریغ استعمال کیا ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ در پردہ ایک خاتون مسافر پر انتہائی خطرناک بیماری کا”لیبل“ لگانے کی فریب کاری کی مکمل منصوبہ بندی کی گئی ہے اور مشہور و معروف انتہائی خطرناک وائرس ”عدنان 21“ کی تیسری لہر کی لندن سے نزول کی بھی اطلاع ہے۔

Attachments area