کراچی (ویب ڈیسک)

بینک دولت پاکستان اور سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے مالی گروپ کی سطح پر اینٹی منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنانسنگ کے انسداد ،جوہری پھیلاؤکی فنانسنگ کی روک تھام (اے ایم ایل ،سی ا یف ٹی، سی پی ایف) کی نگرانی سمیت نگرانی کے حوالے سے تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنی جوائنٹ ٹاسک فورس برائے مرکب مالی ادارہ جات کے اصول و ضوابط یعنی ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) میں ترامیم کردی ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر اور چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان نے ٹی او آرز میں ترامیم کے لیے مراسلہ مفاہمت پر دستخط کیے۔ مالی شعبے کے ضابطہ کار اداروں کے مابین ادارہ جاتی تعاون مالی گروپوں، جو مختلف قسم کے مالی اداروں پر مشتمل ہیں، کی موثر نگرانی کا ایک اہم عنصر ہے۔ چنانچہ مارچ 2009ء میں اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی نے جوائنٹ ٹاسک فورس قائم کی تاکہ مالی شعبے میں مرکب ادارے بننے کے خطرات کو فعال طور پر شناخت کیا جاسکے اور ان سے نمٹا جاسکے۔ جوائنٹ ٹاسک فورس کے ٹی او آرز میں نگرانی پر تعاون، مدت وار اجلاسوں کے انعقاد اور مالی گروپوں کے بارے میں ضابطہ کار اداروں کے درمیان معلومات کا تبادلہ شامل ہیں۔ ان ٹی او آرز پر وقتاً فوقتاً نظرثانی کی جاتی رہی ہے تاکہ انہیں ضابطہ کاری کے میدان میں ہونے والی تبدیلیوں اور مالی بازار کی حرکیات سے ہم آہنگ رکھا جاسکے۔گروپ کی سطح پر اے ایم ایل، سی ایف ٹی،سی پی ایف کی نگرانی کی اہمیت کومدنظررکھتے ہوئے اسٹیٹ بینک اورایس ای سی پی دونوںنے اس بات پر اتفاق کیا کہ جوائنٹ ٹاسک فورس کے ٹی او آرز میں اس شعبے کو زیادہ واضح کیا جائے۔ ٹی او آرز میں اس بہتری سے ضابطہ کاروں کو گروپ کی سطح پر بین الاقوامی معیارات کے مطابق اے ایم ایل،سی ایف ٹی،سی پی ایف کی نگرانی کا عمل انجام دینے اور زیادہ منظم انداز میں تعاون اور معلومات کے تبادلے کو مضبوط بنانے میں مدد ملے  گی۔ نظر ثانی شدہ ٹی او آرز مالی شعبے میں صحت، دیانت داری اور منصفانہ برتاؤ کے مجموعی پالیسی مقاصد کو آگے بڑھائیں گے۔