سرمایہ کاروں کو65ارب 20کروڑ  روپے سے زائد کا نقصان ۔ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت 15.97فی صدکم رہا

کراچی  (ویب ڈیسک)

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مسلسل دوسرے روز جمعرات کو بھی کاروبار حصص میں مندی کارجحان غالب رہا اورکے ایس ای 100انڈیکس 376.93پوائنٹس کی کمی سے44929.61پوائنٹس کی سطح پرآ گیا جب کہ70.76فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میںکمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میںسرمایہ کاروں کو65ارب 20کروڑ  روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت 15.97فی صدکم رہا۔جمعرات کو ٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی پر کشش قیمتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خریداری کی گئی جس کے باعث کے ایس ای100انڈیکس 45494پوائنٹس کی بلند سطح پرپہنچ گیا تاہم بعد ازاں حصص فروخت کا دباو بڑھنے کے سبب تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مندی چھاگئی جس کے نتیجے میں انڈیکس 44882پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا بعد میں44900کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی لیکن مندی کا رجحان غالب رہا اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس376.93پوائنٹس کی کمی سے44929.61پوائنٹس کی سطح پربند ہواجب کہ کے ایس ای30انڈیکس 128.29پوائنٹس کی کمی سے18375.17پوائنٹس، کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 251.59پوائنٹس کی کمی سے30468.62پوائنٹس اورکے ایم آئی30انڈیکس932.06پوائنٹس کم ہوکر72979.74پوائنٹس کی سطح پرآگیا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر390کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا جن میں 92کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 276میں کمی اور22میں استحکام رہا۔جمعرات کو32کروڑ89لاکھ35ہزار222شیئرز کا کاروبار ہوا جبکہ گزشتہ روز بدھ کو38کروڑ79لاکھ 8ہزار935حصص کے سودے ہوئے تھے۔کاروبار میںمندی کے باعث مارکیٹ  کا مجموعی سرمایہ65ارب20کروڑ39لاکھ91 ہزار814روپے گھٹ کر 78کھرب34ارب22کروڑ11لاکھ32ہزار384 روپے  رہ گیا ۔کاروباری اعتبار سے سرگرم کمپنیوں میں غنی گلوہول،ٹی آر جی پاکستان،ورلڈکال ٹیلی کارڈ، یونٹی فوڈز،ٹیلی کارڈ لمٹیڈ،بائیکو پیٹرولیم، پاکستان ریفائنری، بل گلاس،عائشہ اسٹیل مل اوربینک آف پنجاب شامل ہیں۔جمعرات کو مارکیٹ میں نمایاں کاروباری سرگرمیوں کے لحاظ سے سفائر ٹیکس55.16روپے کے اضافے سے969.99روپے اور28.94 اے کے ڈی کیپٹل29.27روپے کے اضافے سے480.77روپے ہوگئی جب کہ باٹا پاک99.99روپے کی کمی سے1800روپے اورپاک سوزوکی25.39روپے کی کمی سے313.17روپے ہوگئی۔