دنیا کی بلند ترین مقام مائونٹ ایورسٹ پر کورونا وائرس پہنچ گیا

ناروے  سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما گذشتہ ہفتے بیمارہوا انہیں کھٹمنڈومنتقل کیا گیا تو کوروناکی تشخیص ہوئی

کوئی باضابطہ اعلان تو نہیں ہوا مگر مائونٹ ایورسٹ پر کوہ پیمائی کا سیزن آگے نہیں بڑھ سکے گا

کھٹمنڈو (ویب  نیوز) مہلک عالمی وبا کورونا وائرس دنیا کے بلند ترین مقام مائونٹ ایوریسٹ بھی پہنچ گیا۔نیپال کے حکام کا کہنا ہے کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے کیلئے یہاں موجود کوہ پیمائوں میں سے متعدد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں اور ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تاہم کوہ پیمائوں کی شناخت سے متعلق صرف ایک متاثرہ کوہ پیما کی شناخت ظاہر کی گئی ، جس کا تعلق ناروے سے ہے۔یہ مائونٹ ایوریسٹ پر عالمی وبا پھوٹنے کے بعد پہلا واقعہ ہے۔ حکام کے مطابق ایک کوہ پیما گذشتہ ہفتے بیمار ہوا تھا، جس پر یہ تاثر تھا کہ شاید وہ اتنی اونچائی کے نتیجے میں لاحق ہونے والی بیماری سے متاثر ہے، تاہم جب اسے بیس کیمپ سے کھٹمنڈو ہیلی کاپٹر سے منتقل کیا گیا تو ٹیسٹ سے کرونا کی تشخیص ہوئی۔دیگر کو پیمائوں کو بھی جب بیس کیمپ سے ہسپتال منتقل کرنے پر ٹیسٹ کیا گیا تو ان کا بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ ابھی کوئی باضابطہ اعلان تو نہیں ہوا مگر بیس کیمپ پر کووڈ کیس کی تشخیص کے بعد امکان ہے کہ مائونٹ ایورسٹ پر کوہ پیمائی کا سیزن آگے نہیں بڑھ سکے گا۔نیپال کے سی آئی ڈبلیو ای سی ہاسپٹل کی میڈیکل ڈائریکٹر پراتویا پانڈے نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ بیس کیمپ کے حکام نے کوہ پیمائوں کو ایک دوسرے سے دور رکھنے کی کوشش کی تھی۔ ہم نے وزارت صحت کے ساتھ مل کر کوہ پیمائوں اور عملے کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کی کوشش بھی کی تھی۔نیپال کے محکمہ سیاحت کے سربراہ رودرا سنگھ کے مطابق ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں اور ہمیں کوہ پیمائی معیشت کو بچانا ہے۔ ابتدا میں نیپال کی جانب سے صرف 371 کوہ پیمائوں کو ہی مائونٹ ایوریسٹ تک رسائی کیلئے اجازت نامہ دیا گیا تھا، جس کے بعد توقع تھی کہ سازگار حالات رہنے پر اسے مزید بڑھا دیا جائے گا، تاہم اب ایسا ممکن نظر نہیں آرہا۔