ایس او پیز پرعمل نہیں کرنے والے نجی دفاتر کو سیل کیا جائے،کورونا کی صورتحال اچھی نہیں، سخت اقدامات کرنے ہونگے ،اجلاس سے خطاب

کراچی (ویب ڈیسک)

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کورونا کی صورتحال اچھی نہیں، سخت اقدامات کرنا ہونگے، مکمل لاک ڈائون سے بچناہے توایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔ جمعرات کو وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کورونا ٹاسک فورس کااجلاس ہوا۔ وزیر صحت ڈاکٹر عذرہ پیچوہو اجلاس کے شرکا کو اپنی بریفنگ کے دوران بتایا کہ 22اپریل سے28 اپریل کے دوران کراچی میں کورونا کا تناسب 10.75 فیصدرہا، حیدرآباد میں 20 فیصد، سکھر 9.48 فیصد اور دیگر اضلاع میں کورونا مثبت کیسز کا تناسب 2.79 فیصد ہے، کراچی کے ضلع شرقی میں پورے ہفتے اوسطا ً24 فیصد کیسز آئے ہیں، ضلع جنوبی میں 12 جب کہ وسطی اور کورنگی میں 5،5 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ سندھ میں 666 آئی سی یو وائی بیڈز وینٹی لیٹرز کے ساتھ ہیں جن میں 50 فیصد بستروں پر مریض موجود ہیں، سندھ میں 1872 بیڈز آکسیجن کے ساتھ موجود ہیں جن میں 343 بھرے ہوئے ہیں باقی 1529 خالی ہیں، صوبے میں آکسیجن کی بھی کوئی کمی نہیں۔اجلاس میںآج (جمعہ سے) انٹر ڈسٹرکٹ بس ٹرانسپورٹ پر پابندی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے صوبائی وزرا پر مشتمل کمیٹی قائم کردی، جو تاجروں اور ٹرانسپوٹرز کو اعتماد میں لے کر سخت اقدامات کرے گی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کورونا کی صورتحال اچھی نہیں، ہمیں سخت اقدامات کرنے ہوں گے، گذشتہ اجلاس کے فیصلوں پرعمل درآمد کو یقینی بنایا جائے، اگرمکمل لاک ڈائون سے بچنا ہے تو ایس او پیز پرعمل کرنا ہوگا۔ ایس او پیز پرعمل نہیں کرنے والے نجی دفاتر کو سیل کیا جائے۔ اگر کسی صوبے سے کوئی مسافر گاڑی آ بھی گئی تو اس کو واپس جانے نہ دیں دیگر صوبوں سے بھی پبلک ٹرانسپورٹ کا سندھ کے اضلاع میں داخلہ منع ہے۔