اسلام آباد ( ویب نیوز   )
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) اور اقرا یونیورسٹی (آئی یو) تعلیمی اداروں اور انڈسٹری کے روابط بہتر بنانے اور نالج اکانومی کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرکرنے پر اتفاق۔ اس سلسلے میں اقرا یونیورسٹی، کراچی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران مفا ہمتی یاداشت پر دستخط کیے گئے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں اور اقرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی نے اس معاہدے پر دستخط کیے۔ ایف پی سی سی آئی – اقرا یو نیورسٹی معاہدے کے مقاصد یہ ہیں:مشترکہ پالیسی پر مبنی تحقیقی سرگرمیوں کے لئے طویل المیعاد اور پائیدار شراکت قائم کرنے کے لئے ایک  تعلیمی صنعت سے وابستگی پیدا کرنا تاکہ کاروباری ریسرچ کو تقویت ملے تاکہ یہ شراکت داری پاکستان کے کاروبار ی ماحول اور معاشی نمو میں ایک اہم معاون کردار ادا کریں۔ ریسرچ اینڈ اینالسس، پالیسی ڈویلپمنٹ، اور سسٹم ڈیجیٹلائزیشن تعاون کے اہم ستون ہوں گے۔ اس ایم او یو سے معاشی اور کاروباری مشاورتی کونسل تیار کرنے میں مدد ملے گی جو صنعت کو ان مواقع اور چیلنجوں کی نشاندہی کرنے میں اہل بنائے گی جس کے بعد تحقیق اور تجزیہ، ریسرچ اسکالرز کے ذریعہ حل کیا جائے گا۔ میاں ناصر حیات مگوں نے اظہار خیال کیا کہ دانشورانہ سرمایے، صنعت پر مبنی تحقیق، اور قومی طور پر تیار کردہ مسائل کے حل کو مختلف شعبوں میں نافذ العمل کرنا ہی اس معاہدے کا اولین مرکز ہونا چاہئے۔ پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی نے یقین دہانی کرائی کہ اس ایم او یو پر عمل درآمد میں یونیورسٹی کی طرف سے ہر طرح کی مدد فراہم کی جائے گی۔ مزید برآں انہوں نے اعلان کیا کہ پہلا پالیسی پیپر 14 اگست 2021 کو ”اسٹیٹ بینک آف پاکستان (مجوزہ مطلق خودمختاری) پر شائع کیا جائے گا۔” یہ شراکت مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرے گی، جس میں دونوں اداروں کی نمائندگی ہوگی۔ یہ گروپ تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارت کے لیے ماہرین کی نشاندہی کرنے اور قومی صنعت کے لئے قابلیت کے معیار کے قیام پر کام کرے گا۔ مزید برآں یہ یونیورسٹی نصاب اور صنعتی تحقیقی کاموں کے بارے میں بھی اپنی رائے فراہم کرے گی۔ اس معاہدے میں اقرا یونیورسٹی کے آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (ORIC) کے ذریعہ مختلف کاروباری اور صنعت کے شعبوں، چیمبروں، انجمنوں اور سرکاری اداروں سے آرا اور معلومات حاصل کی جائیں گی۔ اقرا یونیورسٹی کے 35,000 سے زائد سابق طلبا کے نیٹ ورک کے ساتھ، یہ معاہدہ صنعت اور تعلیمی شعبوں میں قابل قدر رہنمائی فراہم کرے گا۔ میاں ناصر حیات مگوں نے اجتماع کو آگاہ کیا کہ ایف پی سی سی آئی معاشی، صنعتی، مالی، توانائی، ٹیکس لگانے / محصولات، کاروبار میں آسانی اور پاکستان کی تجارتی پالیسیوں میں چیلنجوں کی نشاندہی کرنے میں معاون کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق میکرو اور مائیکرو دونوں سطحوں پر ہونی چاہئے۔ میکرو سطح کا تحقیقی کام پالیسی اور اس کے مضمرات سے متعلق حل تلاش کرے گا۔ جبکہ مائیکرو لیول ریسرچ مختلف صنعتی شعبوں پر مبنی ہوگی جو پاکستان میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو فائدہ پہنچائے گی۔ اعلی سطحی تقریب میں ایف پی سی سی آئی کے سینئر عہدیداروں اور اقرا یونیورسٹی کے ڈین / ڈائریکٹرز نے بھی شرکت کی۔