سری نگر (ویب ڈیسک)

قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی  کے قریبی ساتھی تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کو جمعرات کی صبح4 بجے فوجی محاصرے میں ان کے آبائی گاں ٹیکی پورہ لولاب کے شہدا قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ جنازے میں عوام کی بھاری شرکت کے خدشے کے پیش نظر حکام نے قصبے کی ناکہ بندی کرکے  لوگوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔ یہاں تک کہ مقامی لوگوں کو بھی آخری رسوم میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔کے پی آئی کے مطابق  نماز جنازہ اور تدفین کے عمل میں صرف خاندان کے لوگوں کو شرکت کی اجازت دی گئی  ۔ ان کی تدفین کے موقع پر بھارت کے خلاف پاکستان اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے گئے ۔ اشرف صحرائی کا جسد خاکی بدھ کی شام جموں سے کپواڑہ واپس لایا گیا اور جمعرات کی  صبح تقریبا 4 بجے انہیں ان کے آبائی گاں ٹیکی پورہ لولاب میں دفنایا گیا۔پولیس کے مطابق محدود افراد، خاص طور پر کچھ قریبی رشتے دار،  نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔ منگل کو بزرگ رہنما اشرف صحرائی کو  شدید بیماری کی حالت میں ادھم پور جیل سے جی ایم سی اسپتال جموں منتقل کیا گیا تھا۔اشرف صحرائی  بدھ کوجی ایم سی میں انتقال کر گئے تھے۔صحرائی کے لواحقین میں ان کی اہلیہ، تین بیٹے خالد اشرف، راشد اشرف، مجاہد اشرف اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ان کا بیٹا جنید صحرائی گذشتہ سال 19 مئی کو سری نگر میں  بھارتی فوج سے جھڑپ میں شہید ہو گیا تھا۔صحرائی کو گذشتہ برس حراست میں لے کر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیج دیا گیا تھا۔شمالی کشمیر کے لولاب کپوارہ میں ٹیکی پورہ گاں کے رہنے والے 77 سالہ محمد اشرف خان صحرائی، کشمیر کے ان سرکرہ حریت پسند رہنماوں میں شمار ہوتے تھے جنہوں نے ساری عمر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سیاسی طور پر سرگرم رہے۔ وہ کئی برسوں تک جیلوں میں رہے ہیں۔ گذشتہ کئی برسوں سے انہیں شدید جسمانی تکالیف کا سامنا تھا۔وہ 2003 میں  سید علی گیلانی کی قیادت میں بننے والی تحریک حریت میں شامل ہوئے تھے۔ اس سے قبل وہ جماعت اسلامی کے ساتھ کئی دہائیوں تک وابستہ رہے۔ وہ اپنے زور خطابت کے لیے نوجوانوں میں کافی مقبول تھے۔ اشرف صحرائی کی دوران قید شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں  جمعرات کو احتجاجی ہڑتال رہی جبکہ کئی مقامات پر ان کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی گئی ۔ کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ۔قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی نے  بدھ کے روز ایک بیان میں کشمیری عوام سے اپیل کی تھی کہ اشرف صحرائی کو شایان شان طریقے پر الوداع کریں اوردنیا کے جس کسی گوشے میں ہم موجود ہوں اشرف صحرائی کیلئے غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کریں۔  ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے سینئر حریت رہنمامحمد اشرف صحرائی کی جیل میں پراسرار وفات پرجمعرات کو مقبوضہ علاقے میں ہڑتال کی کال دی تھی ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دی ہے ۔