ملتان: (ویب نیوز  ) وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم کشمیر اور فلسطین کے مسئلہ پرمتحد ہے۔ فلسطین کے معاملے پر مسلم امہ میں اتفاق رائے کے بعد پاکستان اور ترکی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قبلہ اول پر اسرائیل کی جانب سے بے دردی سے چڑھائی کی گئی، معصوم نمازیوں کو شہید کیا گیا۔ اس حساس معاملے پر وزیراعظم کی سعودی عرب کے شاہ سلمان اورترک صدر طیب اردگان سے گفتگو ہوئی۔ ہماری مشترکہ حکمت عملی ہے کہ او آئی سی کا وزارتی اجلاس بلایا جائے اور 57 مسلم ممالک کو یکجا کرکے مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں لے جایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے ملکر جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ہم تنہا فلسطین اور کشمیر جیسے معاملات کو حل نہیں کرسکتے ہیں، مسلم امہ کے اتحاد کی ضرورت ہے۔ ایران کیساتھ تعلقات میں بہت گرم جوشی ہے۔ پاک ایران سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے دونوں ممالک میں مکمل اتفاق ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ طالبان اور افغان حکام کے درمیان عید کے دنوں میں جنگ بندی خوش آئند ہے، ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں امن لوٹ آئے۔ امریکی فوج کے انخلا کے موقع پر افغان امن عمل آگے بڑھنا چاہییے۔ افغانستان میں امن سے لاکھوں افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے وطن لوٹیں گے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسئلہ پر تاریخی طور پر پاکستانی قوم ہمیشہ متفق رہی ہے۔ آج اس اتفاق کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔ ہم امہ میں تقسیم کی کوششوں کو ناکام بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یمن کے معاملے میں امریکی نئی انتظامیہ کے موقف میں تبدیلی آئی ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان آزمائے ہوئے دوست ہیں، ہم مل کر کام کریں گے۔

انہوں نے قوم کو عید کی مبارک باد دی اور اپیل کی کہ اگلے دو ہفتے اہم ہیں کورونا وائرس اپنے زور پر ہے، قوم احتیاط برتے تو ہم کورونا وائرس کو شکست دے سکتے ہیں۔