شیخوپورہ (ویب ڈیسک)
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے حکم پرشیخو پورہ کے علاقے فیروز وٹواں میں واقع سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی زمین کی نیلامی کردی گئی۔سابق وزیرِ اعظم کی زمین کی چوہدری محمد بوٹا نامی شخص نے سب سے زیادہ بولی دی، انہوں نے 1 کروڑ ایک لاکھ روپے فی ایکڑ ریٹ لگایا جس پر یہ اراضی چوہدری محمد بوٹا کو نیلام کر دی گئی۔ چودھری بوٹا ورک نے نوازشریف کی 88 کنال اراضی خریدلی۔ اس سے قبل محمد بوٹا نے ڈیپازٹ جمع کروا دیا تھا۔شیخو پورہ کے میونسپل دفتر میں زمین کی نیلامی کا عمل مکمل کیا گیا۔
بولی کے عمل کے ذ مہ دار اجمل فاروق نے بتایا ہے کہ نواز شریف کی جائیداد کی بولی کی قیمت کے بارے میں عدالت کو آگاہ کر دیا جائے گا، کامیاب بولی دہندہ کے بارے میں عدالت فیصلہ کرے گی۔نیلامی کے دوران زمین کے 6 دعوے دار بھی سامنے آئے، ان دعوے داروں نے خود کو زمین کا وراثتی مالک ظاہر کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد بوٹا کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں کوئی اچھا کام ہونے لگا ہے تو سب کو اس میں حصہ لینا چاہیئے، بڑے لوگ بھی قانون کے تابع آنے لگے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ زمین کے دعوے داروں کو دیکھنا انتظامیہ کا کام ہے، جب حکومت نیلامی کرے گی ہم تو حصہ لیں گے۔اس سے قبل سابق وزیرِ اعظم کی 11 ایکڑ 4 مرلے زمین نیلامی کیلئے پیش کی گئی۔نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کے لیے عدالتی حکم پڑھ کر سنایا گیا۔جائیداد کی نیلامی کے دوران سامنے آنے والے اس کے دعوے دار مختار حبیب کا کہنا تھا کہ اس زمین کے ہم وراثتی مالک ہیں، زمین ہماری ہے، اس کی نیلامی کیسے کی جاسکتی ہے؟ایک اور دعوے دار نوید ناصر نامی شخص کا بھی یہ کہنا تھا کہ یہ ہماری وراثتی جائیداد ہے۔اس موقع پر انتظامیہ کی جانب سے زمین کے دعوے داروں کو عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی۔نیلامی ہال میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ اگر کوئی اس نیلامی میں حصہ لینا چاہتا ہے تو اپنے کوائف سامنے لائے۔شیخو پورہ حکام کی جانب سے شام 4 بجے تک نیلامی کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ شیخو پورہ کے علاقے فیروز وٹواں میں نواز شریف کے نام جائیداد کی جمعرات کو نیلامی کے سلسلے میں شیخو پورہ کی ضلعی انتظامیہ نے ہال کے اندر اور باہر بینرز لگائے تھے۔نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کی فی ایکڑ قیمت 70 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔سابق وزیرِ اعظم کی جائیداد کی نیلامی میں حصہ لینے والے شخص کو 10 لاکھ روپے زرِضمانت جمع کروانے کی شرط عائد کی گئی تھی۔
نوازِ شریف کی جائیداد کی نیلامی کا حکم 22 اپریل 2021 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے دیا تھا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فیصل سلیم کی سربراہی میں کمیٹی نے نیلامی کے عمل کی نگرانی کی،یاد رہے کہ 11 جون 2020 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ سے قیمتی گاڑیاں اور تحائف وصول کرنے سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔بعد ازاں یکم اکتوبر 2020 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیدادیں اور اثاثے قرق کرنے کا حکم دیا تھا۔اس سے قبل ڈی سی شیخوپورہ کی جانب سے بولی کیلئے تاریخ مقررکرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔