ہماری پوری کوشش ہے کہ مستحق طلبا اعلی تعلیم سے محروم نہ رہیں،ڈاکٹر ثانیہ نشتر

انڈرگریجویٹ سکالرشپ  پروگرام سے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کو فائدہ حاصل ہوگا

مالی سال 2020-21 میں 6.53 ارب روپے کی 69130سکالرشپس دی گئیں

وزیراعظم کی معاون خصوصی کی احساس انڈرگریجویٹ سکالرشپ اسٹیئرنگ کمیٹی کے آٹھویں اجلاس میں گفتگو

احساس انڈرگریجویٹ سکالر شپ اسٹیئرنگ کمیٹی نے وظاف کی تقسیم کے عمل کا جائزہ لیا گیا

اسلام آباد(ویب  نیوز)غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کے بارے میں وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ انڈرگریجویٹ سکالرشپ  پروگرام سے لڑکیوں ، اقلیتوں ، مختلف اہلیت کے حامل اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کو فائدہ حاصل ہوگا ، ہماری پوری کوشش ہے کہ مستحق طلبا اعلی تعلیم سے محروم نہ رہیں،مالی سال 2020-21 میں 6.53 ارب روپے کی 69130سکالرشپس دی گئیں ، وہ اپنے زیر صدارت احساس انڈرگریجویٹ سکالرشپ اسٹیئرنگ کمیٹی کے آٹھویں اجلاس میں گفتگو کررہی تھیں،جاری اعلامیہ کے مطابق  احساس انڈرگریجویٹ سکالرشپ اسٹیئرنگ کمیٹی کے آٹھویں اجلاس میں مالی سال 2020-21 میں دی جانے والی سکالرشپس کی تقسیم کے عمل کا جائزہ لیا گیا ۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اجلاس کی صدارت کی ۔ مالی سال 2020-21 میں 6.53 ارب روپے کی 69130سکالرشپس دی گئیں جن میں 51%لڑکیاں اور 4%اقلیتیں شامل ہیں ۔ ضرورت پر مبنی میرٹ احساس سکالرشپس میں 100%ٹیوشن فیس اور رہائشی وظیفہ شامل ہے ۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اجلاس کے دوران کہا کہ احساس اس بات کیلئے پوری طرح سے پرعزم ہے کہ کوئی بھی مستحق طالب علم اعلی تعلیم کے حصول سے محروم نہ رہ جائے ۔ اہلیت کے معیار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پروگرام سے لڑکیوں ، اقلیتوں ، مختلف اہلیت کے حامل اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کو فائدہ حاصل ہوگا ۔ انہوں نے ہایئر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)پر بھی زور دیا کہ وہ 30جون 2021سے قبل یونیورسٹیوں اور طلبا کوکی جانے والی ادائیگیوں کے عمل کو تیز اور مکمل کریں ۔اجلاس میں 119سرکاری یونیورسٹیوں میں وظاف کی تقسیم کے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ یہ پروگرام عملدرآمد کے پہلے دو سالوں میں کامیابی سے چل رہاہے ۔ رواں سال میں آن لائن پورٹل کے ذریعے 120000انڈرگریجویٹ طلبا نے احساس سکالرشپس کیلئے درخواستیں دیں ۔ کم آمدنی والے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طلبا119سرکاری یونیورسٹیوں میں انڈرگریجویٹ پروگراموں میں درخواست دینے کے اہل ہیں ۔رواں مالی سال کیلئے ملک بھر میں مجموعی طور پر 69130سکالرشپس دی جارہی ہیں ۔ ان میں سے 59%سکالرشپس پنجاب، 41%سندھ، 61%بلوچستان، 51%خیبر پختونخواہ، 50%آزاد جموں کشمیر، 50% گلگت بلتستان اور 45%آئی سی ٹی سے تعلق رکھنے والے طلبا کو دی جارہی ہیں ۔ پالیسی کے مطابق، طلبا کی انڈرگریجویٹ ڈگری مکمل ہونے تک ان کی تعلیمی کارکردگی کی بنیاد پر سکالرشپ کو جاری رکھا جائیگا ۔احساس انڈرگریجویٹ سکالرشپ پروگرام کا باضابطہ آغاز وزیر اعظم نے 4نومبر 2019 میں کیا تھا ۔ اس پروگرام کا دائرہ کار اے کے اور جی بی سمیت چاروں صوبوں میں پھیلا ہوا ہے ۔ پروگرام کے ڈیزائن کے مطابق، چار سالوں میں 200000انڈرگریجویٹ سکالرشپس دی جارہی ہیں تاکہ ذہین اور مستحق طلبا کیلئے اعلی تعلیم کے حصول کو یقینی بنایا جاسکے ۔ پچاس فیصد سکالرشپس لڑکیوں کیلئے مخصوص ہیں ۔یہ سکالرشپ پروگرام احساس فریم ورک کا حصہ ہے ۔ انسانی سرمایہ کاری میں ترقی احساس کے ایجنڈے کا بنیادی مرکز ہے ۔ احساس سکالرشپ ملک میں تعلیم کو فروغ دینے، غربت کو کم کرنے اور جامع ترقی میں اہم کرادار ادا کرے گی ۔