کراچی:لاک ڈائون کی صورت میں تاجروں کا کاروبار زبردستی کھولنے،آئندہ ماہ25فیصد ملازمین کا فارغ کرنے کااعلان

صوبائی حکومت 10سے15ارب روپے کا سپورٹ فنڈ قائم کرے یا ہمیں کاروبار کھولنے کی اجازت دے ۔تاجر ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس

کراچی(ویب  نیوز)کراچی کے تاجروںنے لاک ڈاؤن میں توسیع کی صورت میں کاروبار زبردستی کھولنے،آئندہ ماہ25فیصد ملازمین کا فارغ کرنے کا اعلان کردیا ۔تاجر ایکشن کمیٹی نے صوبائی حکومت سے درخواست کی کہ یا تو وہ 10سے15ارب روپے کا سپورٹ فنڈ قائم کرے جس سے کاروباری افراد کو ریلیف فراہم کیا جاسکے یا ہمیںکاروبار کھولنے کی اجازت دے تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تاجر ایکشن کمیٹی کی جانب سے صوبے میںلاک ڈاؤن کے خلاف ہنگامی پریس کانفرنس کی گئی،پریس کانفرنس میںشرجیل گوپلانی، جمیل پراچہ،رضوان عرفان،رانا رئیس،چیئرمین گروسرز ایسوسی ایشن عبدالرؤف سمیت دیگر تاجر رہنماؤں نے شرکت کی،اس موقع پر شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ہمیشہ کورونا سے تاجروں پر ہی بم گرایا ہے ،ہمارے ساتھ ظلم ہورہا ہے ،17ہزار لوگوں کے ٹیسٹ کا نتیجہ ساڑھے تین کروڑ کی آبادی پر ڈالا جارہا ہے ،کراچی میںکورونا کے مریض شہر کے باہر سے آرہے ہیں،وزیر اعظم سندھ میںلاک ڈاؤن کے خلاف آرڈیننس جاری کریںاور چیف جسٹس بھی اس معاملے کا نوٹس لیں کہ ملک کے صرف ایک صوبے میںہی لاک ڈاؤن کیو ں لگایا گیا ہے ،صنعتوں کو جب خام مال ہی نہیںملے گا تو صنعتوں میںپیداوار کہاں سے ہوگی،نو اگست سے محرم الحرام کا آغاز ہے اور یوں شہر تکنیکی طور پر 9اگست تک نہیں بلکہ 22اگست تک بند ہوگیا ہے ،جمیل پرراچہ نے کہا کہ ضمنی انتخابات نہیںملتوی کئے گئے ،تاہم معیشت کا پہیہ فوری طور پر روک دیا گیا ،اس کے نتیجے میںخوفناک بیروزگاری جنم لے گی اور بھوک و افلاس کا ماحول بن جائیگا،انہوںنے آرمی چیف سے سندھ میںلاک ڈاؤن کے نوٹس کا بھی مطالبہ کیا ،الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے کہا کہ لاک ڈاؤن لگا کر تاجروںکے ساتھ دھوکا کیا گیا ہے اور اگر لاک ڈاؤن میںتوسیع کی گئی تو کراچی کے تاجر زبردستی کاروبار کھول لیں گے اور حکومت کو بجلی کے بلوں کی ادائیگی بھی نہیںکی جائیگی،شرجیل گوپلانی نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ہم نے آئندہ ماہ سے ٹمبر مارکیٹ میں25فیصد ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہمارے پاس تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے رقم موجود نہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ہمیںکاروبار کھولنے دے یا پھر10سے15ارب روپے کا سپورٹ فنڈ قائم کرے جس سے کاروباری افراد کو ریلیف فراہم کیا جاسکے،شادی لانز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رانا رئیس نے کہا کہ ایس او پیز کے ساتھ کاروبار کی اجازت دی جائے اور ساتھ ہی ویکسی نیشن کے عمل کو بھی تیز کیا جائے ،ہم طویل عرصے تک کاروبار کی بندش برداشت نہیںکرسکتے،گروسرز ایسوسی ایشن کے عبدالرؤف کا کہنا تھا کہ کوورنا کے دوران20تا25لاکھ افراد بیروزگار ہوئے ہیںاور ان کیلئے راشن کے بندوبست کی ذمہ داری حکومت کے ساتھ ساتھ ہم پر بھی عائد ہوتی ہے اور اس سلسلے میںتاجر برادری کو یکجا ہونا پڑے گا۔