ایران نے گوادر اور مکران کو بجلی کی فراہمی شروع کردی ہے ، ایرانی سفیر محمد علی حسینی
قربان علی اور نوید جان بلوچ کی ایرانی سفیر سے ملاقات میں دو طرفہ باہمی تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ ، فلائٹ آپریشن ، دونوں ممالک کے تجارتی وفود کے تبادلے، گوادر اور چاہ بہار بندرگاہوں کے حوالے سے تبادلہ خیال

اسلام آباد( ویب نیوز  )قربان علی چیئرمین ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس ، اسلام آباد کی سربراہی میں ایک وفد نے گزشتہ روز ایرانی سفیر محمد علی حسینی سے اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے میں ملاقات کی ۔ ملاقات کے دوران پاک ایران باہمی تجارت کے فروغ ، ٹرانزٹ ٹریڈ، فلائٹ آپریشن کی بحالی، تجارتی وفود کے تبادلوں، گوادر اور مکران کو بجلی کی فراہمی سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس کے چیئرمین قربان علی اور گوادر چیمبر کے صدر نوید جان بلوچ نے ایرانی سفیر محمد علی

حسینی کو گوادر اور مکران کو ایران کی جانب سے بجلی کی معطلی سمیت دونوں طرف کے تاجروں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور کہا کہ ایران کی جانب سے بجلی کی بندش کے باعث گوادر اور مکران میں بڑا معاشی نقصان کا سامنا ہے ۔ سینکڑوں صنعتیں بند ہو چکی ہیں اور ہزاروں افراد بیروزگار ہو گئے ہیں ۔ ایران اور پاکستان کا برادر ہمسایہ ممالک ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تجارتی تعلقات دونوں ممالک کے وسیع تر مفاد میں ہیں بلکہ یہ برادر اسلامی ممالک کے معاشی خوشحالی کی ضامن ہیں،دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان مقررہ تجارتی اہداف کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ دوطرفہ تجا رت میں درپیش مشکلات کاخا تمہ کیا جا ئے۔قربان علی اور نوید جان بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ بہت پرانے تعلقات ہیں۔پاکستان کے ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات بہت کم ہیں جن کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔تجارتی تعلقات میں جو مسائل ہیں ان کو حل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے،ا یران کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو بڑھانے کے لئے ہوائی، ریل، روڈ اور بحری ذریعے موجود ہیں۔ دونوں ممالک کو تجارت کے فروغ کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک پورے خطے کی ترقی کیلئے ایک بڑا اور اہم منصوبہ ہے ۔ اس لئے گوادر اور چاہ بہار بندرگاہوں کو جلد آپریشنل کرکے ونوں ممالک بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی اور پاکستان کی کاروباری برادری تجارت کے فروغ کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے کو تیار ہے۔اس موقع پر ایران کے پاکستان میں متعین سفیر محمد علی حسینی نے کہا کہ ایران کی جانب سے بجلی کی فراہمی شروع کردی گئی ہے اور اس حوالے سے وفاقی وزیر حماد اظہر اور وزیر اعظم ہائوس سے بھی رابطے کیے گئے جس پر ہم نے ایرانی حکومت سے رابطہ کرکے بجلی کی فراہمی شروع کرانے کی درخواست کی۔ ایرانی حکومت نے آج سے گوادر اور مکران کو بجلی کی سپلائی شروع کردی ہے ۔ایران پاکستان کو مزید بجلی بھی فراہم کرے گا۔ ایرانی سفیر محمد علی حسینی نے دونوں ممالک کے مابین تجارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران علاقائی ممالک کے ساتھ اربوں ڈالر کی تجارت کر رہا

ہے لہذا پاکستان کی تاجر برادری ایران کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کیلئے سنجیدہ کوششیں کرے۔ ایران کے سفیر محمد علی حسینی نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین تعلقات خصوصی اہمیت کے حامل ہیں ۔ حکومتوں کے ساتھ ساتھ پاکستان اور ایران کے عوام بھی قریبی تجارتی تعلقات سے مستفید ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے پاس بڑی گھریلو مارکیٹیں اور جیو اسٹریٹجک مسابقتی فوائد ہیں لیکن ان مواقعوں کو بروئے کار لا کر ہمارے تجارتی حجم میں اضافہ کرنا باقی ہے۔ ایران پاکستان کے ساتھ تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو بڑھانے کو تیار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے باعث ایران کے ثقافتی اور زیارات کا شعبہ متاثر ہوا۔کورونا وائرس کے اثرات موجود ہیں، ایران کے سیاحتی اور زیارتی شعبہ میں کمی ہوئی ہے۔۔پاکستان کے نجی شعبے کو ایرانی سفارت خانہ اور قونصل خانے سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کے لئے ہر ممکن تعاون کو تیار ہے۔آخر میں قربان علی چیئرمین ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس نے ایرانی سفیر محمد علی حسینی کو ایف پی سی سی آئی کی روایتی شیلڈ بھی پیش کی ۔