پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لانے سے ہی صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت کم اور مہنگائی کنٹرول ہوگی،نصراللہ مغل
پٹرولیم لیوی ٹیکس کا خاتمہ ،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ ختم کیا جائے،صنعتکاروں سے گفتگو

لاہور ( ویب  نیوز)سینئر صنعتکار ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز نصراللہ مغل سابق چیئرمین ٹائون شپ انڈسٹریز نے 16جون کے بعدپٹرولیم مصنوعات میں4بار اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ سے صنعتی شعبہ کی ٹرانسپورٹیشن لاگت میں اضافہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگی میں بدترین اضافہ ہورہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے  ٹائون شپ کے صنعتکاروںسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لانے سے ہی صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت کم اور مہنگائی کنٹرول ہوگی اس لیے حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائے جو پیداواری لاگت میں اضافے کا باعث ہیں۔ پیداوار کی زیادہ قیمت معاشی نمو کو نقصان پہنچا رہی ہے ۔اس وقت ملک میں مہنگائی ١٠ فیصد سے زائد ہے اور اس مہنگائی کی شرح میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے  ایسے وقت میں پٹرولیم مصنوعات کاقیمتوں کا زیادہ ہونا ملک میں مزید مہنگائی کا باعث بن رہا ہے۔انہوںنے حکومت کی طرف سے پٹرول پر سیلز ٹیکس کی کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے کم کرکے سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے اور پٹرولیم لیوی کا خاتمہ کیا جائے تاکہ ایندھن کی قیمتیں کم ہو سکیں۔تیل کی قیمتوں اور افراط زر کا آپس میں گہرا تعلق ہے  جیسے جیسے ایندھن کی قیمتیں بڑھتی ہیں افراط زر کی شرح بڑھتی ہے۔ نصراللہ مغل نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرونا وباء کے دنوں میں  یقینا عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کا باعث بنتاہے۔چونکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی مجموعی شرح پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس میں معمولی اضافہ بھی عام استعمال کی قیمتوں پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔اس لیے یہ سلسلہ بند کیا جائے ۔