کابل ایئرپورٹ کے باہر  تین  دھماکے، بچوں سمیت60 افراد جاں بحق،کابل ایئر پورٹ پرفضائی آپریشن معطل
امریکی فوجیوں اورطالبان کے گارڈز سمیت 60 افراد زخمی
پہلا دھماکا آبے گیٹ کے قریب ہوا اور دوسرا بیرون ہوٹل کے قریب ہوا، ترجمان پنٹاگون

کابل ( نیوز)افغانستان کے کابل ایئرپورٹ کے باہر زور دار تین  دھماکوں کے نتیجے میں بچوں سمیت 60 افراد جاں بحق اور طالبان کے گارڈز سمیت 100 افراد زخمی ہوگئے۔کابل ایئر پورٹ پرفضائی آپریشن معطل کردیا گیا، تمام طیارے گرانڈ کر دیئے گئی میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والے دھماکے میں بچوں سمیت60 افراد جاں بحق ہوئے اور طالبان کے گارڈز سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔غیرملکی خبرایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق روس کی وزارت خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے دارالحکومت میں ایئرپورٹ کے باہر دوسرا دھماکا ہوا، جس سے 60 افراد جاں بحق اور100زخمی ہوگئے۔امریکی عہدیدار نے ابتدائی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زخمیوں میں امریکی فوجی بھی شامل ہیں، ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں لیکن تعداد اور ان کی شہریت کے حوالے سے کچھ نہیں جانتے ہیں۔کابل کے ایمرجنسی ہسپتال کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں 30 سے زائد زخمیوں کو لایا گیا اور 6 افراد کو جب ہسپتال لایا گیا تو دم توڑ چکے تھے۔ایمرجنسی ہسپتال نے دوسری ٹوئٹ میں کہا کہ سرجیکل سینٹر میں 60 زخمیوں کو لایا گیاہے۔

عرب میڈیا کے مطابق خودکش دھماکے کے بعد فائرنگ کی آواز بھی سنائی دی جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں جب کہ زخمیوں میں 3 امریکی فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔طالبان نے کابل ایئرپورٹ پر دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ طالبان کے متعدد گارڈز بھی دھماکے میں زخمی ہوئے ہیں۔پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ پہلا دھماکا آبے گیٹ کے قریب ہوا اور دوسرا بیرون ہوٹل کے قریب ہوا، دو امریکی عہدیداروں نے کہا کہ ایک دھماکا خود کش تھا۔جان کربی نے ٹوئٹر پر کہا کہ ہم تصدیق کرسکتے ہیں کہ آبے گیٹ کے قریب ہونے والا دھماکا بدترین حملہ تھا، جس کے نتیجے میں امریکی اور شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک اور دھماکے کی تصدیق کرسکتے ہیں جو بیرون ہوٹل کے قریب، آبے گیٹ سے مختصر فاصلے پر ہوا۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ کابل ہوائی اڈے کے آبی گیٹ کے قریب ہونے والے دونوں دھماکے یقنی طور پر دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ نے کیے ہیں۔ ادہر مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے کابل ہوائی اڈے پر ہونے والوں دھماکوں کی مذمت کی ہے اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔امریکی عہدیدار نے بتایا کہ زخمیوں میں امریکی فوج کے تین عہدیدار شامل ہیں لیکن تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔امریکی عہدیدار نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق امریکی فوج کا ایک اہلکار شدید زخمی ہوا ہے۔کابل میں قائم امریکی سفارت خانے نے واقعے کو ایک بڑا دھماکا سے تعبیر کیا اور کہا کہ فائرنگ کی رپورٹس بھی ہیں۔ امریکا اور اس کے اتحادیوں نے کہا تھا کہ خفیہ اطلاع ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر بم دھماکا ہوسکتا ہے۔غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق وائٹ ہاوس کے ذرائع نے بتایا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کو کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والے دھماکے کے بارے میں آگاہ کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن اس وقت سیکیورٹی حکام کے ساتھ افغانستان کی صورت حال ہونے والے ایک اجلاس میں شریک تھے اور پہلے دھماکے کی رپورٹ آئی۔برطانیہ کی وزارت دفاع نے کہاکہ دھماکے کی اطلاع کے بعد وجوہات کے تعین کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ہم ہنگامی طور پر کابل میں کیا ہوا اور انخلا کی کوششوں پر اس کے کیا اثرات ہوں گے، اس کا تعین کر رہے ہیں۔برطانوی وزارت دفاع نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح اپنے عہدیداروں، برطانیہ اور افغانستان کے شہریوں کی سلامتی ہے، ہم اپنے امریکی اور نیٹو اتحادیوں سے قریبی رابطے میں ہیں تاکہ واقعے پر فوری امدادی کام کیا جائے۔ترک وزارت دفاع نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ کے باہر دو دھماکے ہوئے ہیں تاہم ترک فوج کے کسی عہدیدار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔خیال رہے کہ مغربی ممالک نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر فوری طور پر کابل ایئرپورٹ کے اطراف سے نکل جائیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے نامعلوم سیکیورٹی خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایبی گیٹ، جنوبی گیٹ یا شمالی گیٹ پر موجود افراد کو فوری طور پر نکل جانا چاہیے’۔آسٹریلیا کے خارجہ امور کے محکمے نے کہا تھا کہ دہشت گردوں کے حملے کا خطرہ برقرار ہے اور بہت زیادہ ہے اس لیے کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سفر نہ کریں۔انہوں نے کہا تھا کہ اگر آپ ہوائی اڈے کے علاقے میں ہیں تو کسی محفوظ مقام پر منتقل ہوجائیں اور مزید مشورے کا انتظار کریں۔