روشن اپنا گھر اسکیم گیم چینجر منصوبہ ، کرنٹ اکائونٹ خسارہ ختم کرسکتا ہے، عمران خان
سکیم سے ہم پاکستان کے لیے بہت زیادہ پیسہ لا سکتے ہیں کیونکہ پاکستان کو ڈالرز کی شدید ضرورت ہے
روشن اپنا گھر سکیم کے پیچھے بینک کی گارنٹی ہوگی، اس کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کو گھر پر قبضے کا خوف نہیں ہوگا
سرمایہ کاری میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے اور جو لوگ باہر کرپشن فری ماحول میں کام کے عادی ہیں وہ کرپٹ ماحول میں کام نہیں کرسکتے
وزیراعظم کا اسلام آباد میں روشن اپنا گھر پروگرام کی تقریب سے خطاب

اسلام آباد(ویب  نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک موجود پاکستانیوں کو روشن اپنا گھر جیسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے شامل کرکے کرنٹ اکائونٹ خسارہ ختم کرسکتے ہیں اور یہ اسکیم گیم چینجر ہے، روشن اپنا گھر سکیم کے پیچھے بینک کی گارنٹی ہوگی، اس کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کو گھر پر قبضے کا خوف نہیں ہوگا، اس سکیم سے ہم پاکستان کے لیے بہت زیادہ پیسہ لا سکتے ہیں کیونکہ پاکستان کو ڈالرز کی شدید ضرورت ہے ،سرمایہ کاری میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے اور جو لوگ باہر کرپشن فری ماحول میں کام کرنے کے عادی ہیں وہ کرپٹ ماحول میں کام نہیں کرسکتے۔اسلام آباد میں روشن اپنا گھر پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں خاص طور پر اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بدقسمتی سے پاکستان کے دیگر اثاثوں کی طرح سمندر پار پاکستانیوں کو اس طرح استعمال نہیں کیا جس طرح کرنا چاہیے تھا، سب سے کم ان سے فائدہ اٹھایا، صرف ترسیلات زر ہوتی ہیں، وہ انہیں ویسے بھی اپنے خاندانوں کے لیے کرنی ہوتی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں ریکارڈ ترسیلات ہوئیں لیکن یہ صرف ایک قطرہ ہے، اصل میں ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی جی ڈی پی کے برابر 90 لاکھ پاکستانیوں کے پاس باہر پیسہ ہے، ہماری پوری کوشش تھی کہ کیسے اس کو لاسکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ سرمایہ کاری ہوگی، ٹیکنیکل اسکلز اور باصلاحیت پاکستانیوں کو ملک میں واپس لانا تھا لیکن بدقسمتی سے ہم وہ ماحول نہیں دے سکے کہ وہ واپس آکر یہاں کام کرسکتے لیکن ہم بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے اور جو لوگ باہر کرپشن فری ماحول میں کام کرنے کے عادی ہیں وہ کرپٹ ماحول میں کام نہیں کرسکتے، اس لیے ہم آسانی فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ کام کرنے کے لیے باہر جاتے ہیں، ان کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ پاکستان میں گھر بنایا جائے، اس کے لیے ان کو بڑے مسائل ہیں اور سب سے بڑا مسئلہ یہاں قبضہ گروپ بیٹھے ہوئے ہیں۔عمران خان نے کہاکہ مجھے بڑے لوگوں نے کہا ہم نے محنت کرکے ایک پلاٹ حاصل کیا اور چند سال بعد پتہ چلا کہ قبضہ ہوگیا، پھر عدالتوں کے چکر لگاتے رہے اور آخر ان کے ساتھ کم داموں میں معاملہ ختم کردیتے ہیں اور کئی دفعہ انہی پر مقدمہ ہوجاتا ہے، یعنی ان کے پلاٹ پر بھی قبضہ ہوگیا اور مقدمہ بھی ان کے خلاف ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قبضہ گروپ کا ریکٹ بنا ہوا ہے اور ان پر ہم اس وقت جہاد کر رہے ہیں، میری پوری حکومت صوبوں میں جہاں ہماری حکومت ہے وہاں قبضہ گروپ کے خلاف پورا زور لگا رہی ہے کیونکہ یہ صوبائی معاملہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ روشن اپنا گھر وہ منصوبہ ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کو پتہ چل جائے گا کہ اس کی ضمانت بینک دے رہے ہیں اور معلوم ہوگا یہ جو پلاٹ لے رہا ہوں،

اس کے پیچھے ضمانت ہے اور میرے لیے کوئی خدشہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ میرے خیال میں ایک گیم چینجر ہے، جس سے ہم پاکستان کے لیے بہت زیادہ پیسہ لا سکتے ہیں کیونکہ پاکستان کو ڈالرز کی شدید ضرورت ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری برآمدات اور درآمدات کے خلا کو پر کرنے کے لیے ایک ہی راستہ ہے کہ سمندر پار پاکستانی روشن ڈیجیٹل اکائونٹ اور روشن اپنا گھر جیسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں۔انہوں نے کہا کہ ہماری یہ اسکیم چل گئی تو کرنٹ اکائونٹ خسارے کو جلد ختم کرسکتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم اب اس راستے پر نکل گئے ہیں کہ پاکستان کا جو بڑا اثاثہ باہر ہے، ان کو سرمایہ کاری کے لیے شامل کرسکتے ہیں، گھروں سے شروع ہوگا اور جیسے جیسے ہمارا نظام ٹھیک ہوتا جائے گا تو یہ اور شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کرسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جو ہم دیکھ رہے ہیں پاکستان اٹھ رہا ہے اور پھر جو بہتری ہوگی وہ پائیدار ہوگی، ورنہ ہمیں ہر وقت جب درآمدات بڑھتی ہیں تو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے اور ہم واپس نیچے چلے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارا یہ منصوبہ کامیاب ہوا تو پاکستان پائیدار گروتھ کی طرف نکل جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ ہم اپنے بیرون ملک پاکستانیوں کو سہولت دیں گے اور انہیں خوف نہ ہو کہ ان کی جائیداد پر قبضہ ہوگا۔