موبائل فونز سے  مالی فراڈ میں ملوث  ملزمان کے خلاف کاروائی کی ہدایت
قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ نے موبائل فون کمپنیوں کی کارکردگی پرتحفظات کا اظہار کردیا

اسلام آباد( ویب  نیوز)قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس کشور زاہرہ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤ س میں منعقد ہوا۔ پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی کو موبائل نمبروں کے زریعے عوام سے مالی فراڈ میں ملوث  ملزمان سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کردی ۔قائمہ کمیٹی نے موبائل فون کمپنیوں کی کارکردگی پرتحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کمزورموبائل سگنل کی وجہ سے ملک کے کچھ حصوں خصوصی طور پر دیہی علاقوں میں عوام کو انٹرنیٹ اور کال نہ ملنے کے مسائل کا سامناہے۔ کمیٹی نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ وہ ان مسائل کے خاتمے کے لیے اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لائے۔پی ٹی اے نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ وہ باقاعدگی سے ملکی اور بین الاقوامی نمبروں سے دھوکہ دہی کے لیے استعمال ھونے والی کالوں کی نگرانی کر رہا اور موبائل کمپنیوں کی مدد سے مختلف اقدامات کئے ہیں تاکہ ان  ٹیلی فون کالوں کو روکا جاسکے۔

پی ٹی اے کے نمائندے نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ ایسے افراد جن کے خلاف صارفین نے شکایتیں درج کی ہیں ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے. انہوں نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اتھارٹی تمام غیر قانونی سرگرمیوں اور موبائل نمبروں کے غلط استعمال کی نگرانی کرے گی۔غیر قانونی طور پر جاری کردہ موبائل سمز کے بارے میں پی ٹی اے کے نمائندے نے بتایا کہ لائو فنگر  پرنٹس کے ذریعے سم کے اجراہ کی ھدایات جاری کی گی ہیں۔  وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے نمائندے نے اس معاملے پر بریف کرتے ہوئے کہا کہ سائبرکرائم کی روک تھام کے لیے ایف آئی اے کا سائبر کرائم  کوشش کررہا ہے  بینک اکاؤنٹس سے دھوکہ دہی کے زریعے پیسے نکالنے کا معاملہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زمرے میں آتا ہے۔

اجلاس کی کاروائی کے دوارن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ترمیمی بل اور  قومی غربت میں کمی  کے بل، 2021 ” کی توثیق نہیں کی اور  اسمبلی سے منظور نہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے کمیٹی کی رائے میں موجود قوانین کی موجودگی میں کسی اور قانون کی صرورت نہیں۔کمیٹی نے بتایا کہ اراکین کی طرف سے پیش کردہ ترمیم کی صورت میں اس بل میں پہلے سے موجودہ قوانین کو محدود کرنے کے مترادف ہو گا. کمیٹی نے سفارش کی کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت قائم غربت کے خاتمے کے لیے مشاورتی کونسل کو فعال کیا جائے اور اس کونسل میں عوامی نمائندوں کو شامل کیا جاے۔کمیٹی کی چئرپرسن کی رائے تھی کہ اس کونسل میں  سینیٹ اور قومی اسمبلی اراکین کو شامل کیا جائے تاکہ عوامی  نمائندے اس کونسل کو مزید فعال بنانے اور عبرت کے خاتمہ کے لیے اپنا کردار ادا کر سکیں. کمیٹی نے پاکستان بیت المال   بینظیر انکم سپورٹ پروگرام   توجہ دلاو نوٹس اگلے اجلاس تک موخر کر دیا۔