عالمی یوم حجاب پر جماعت اسلامی خواتین  آج4ستمبر کو لاہور میں حجاب کانفرنس انعقاد کر ے گی،دردانہ صدیقی
18ستمبر کو کراچی میں حجاب کانفرنس،15 ستمبر کو گجرات اور 25  ستمبر کو ضلع شرقی کراچی میں فورم سمیت مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا
دنیا حجاب کی مخالفت کے بجائے اس کی افادیت کو محسوس کرے اور مسلمان خواتین کو حجاب اختیار کرنے کا بنیادی انسانی حق دے
اشتہارات اور ڈراموں میں عورت کا استحصال بند کیا جائے،ٹی وی ڈراموں میں مقدس رشتوں کے وقار اور تقدس کی پامالی فوری ختم کی جائے

کراچی(ویب  نیوز)سیکریٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان دردانہ صدیقی نے کہا ہے کہ عالمی یوم حجاب پر حلقہ خواتین جماعت اسلامی 4ستمبر کو لاہور میں ایک بڑی حجاب کانفرنس کا انعقاد کر ے گی،18ستمبر کو کراچی میں حجاب کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں مختلف طبقہ ہائے فکر اور شعبہ ہائے زندگی کی خواتین شرکت کریں گی،15 ستمبر کو گجرات اور 25  ستمبر کو ضلع شرقی کراچی میں فورم سمیت ملک کے بڑے شہروں  پشاور، کوئٹہ کے علاوہ پورے ملک بھر میں جماعت اسلامی کی تنظیم اور شعبہ جات جامعات المحصنات، قرآن انسٹیٹیوٹ، ورکنگ وومن، کمیونٹی اسکولز نیٹ ورک کے تحت لیکچرز، فورمز، سیمینارز،ڈسکشن فورمز کے علاوہ پرنٹ،الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے حیا اور حجاب کو بطور تہذیب اپنانے کے لئے پیغام پہنچانے کی بھر پور کوشش کی جائیگی

اس سلسلے میں ہر طبقہ ِزندگی کی خواتین سے رابطہ کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں عالمی یوم حجابکے حوالے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکریٹری جنرل آمنہ عثمان،ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیر،ناظمہ کراچی اسما سفیر،ڈائریکٹر میڈیا سیل عالیہ منصور سیکریٹری اطلاعات صائحہ افتخار اور دیگر بھی تھیں۔دردانہ صدیقی نے کہا کہ 4ستمبر عالمی یوم حجاب اس عہد کو دہرانے کا دن ہے کہ پاکیزگی مرد وعورت کے حیادار اور حجاب کے نظام میں پوشیدہ ہے،حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان دنیا بھر میں متاثرہ مسلم خاندانوں اور مسلمان خواتین سے اظہار یکجہتی کرتی ہے، حجابی تہذیب آج ہر معاشرے کی ضرورت ہے، حجاب خطرہ نہیں تحفظ ہے۔ دردانہ صدیقی نے کہا کہ دنیا میں خواتین کے حقوق پر شور بلند کرنے والی این جی اوز مسلم خواتین کے حجاب کے معاملے میں جابنداری ترک کریں، قومیں معاشی بدحالی سے نہیں بلکہ اخلاقی پستی سے ہلاک ہوتی ہیں،دنیا میں حجاب کی مخالفت کے بجائے اس کی افادیت کو محسوس کرے اور مسلمان خواتین کو حجاب اختیار کرنے کا بنیادی انسانی حق دے،اشتہارات اور ڈراموں میں عورت کا استحصال بند کیا جائے اور خواتین کی عزت اور احترام کی ترغیب و ترویج کی جائے 

،ٹی وی ڈراموں میں مقدس رشتوں کے وقار اور تقدس کی پامالی کا سلسلہ فوری ختم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ ملک میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے سب سے پہلے آواز اٹھائی ہے اور خواتین کی عزت و وقار کو برقرار رکھنے کے لیے معاشرے کی اصلاح کی ہے،آج لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایسی نسل پروان چڑھ رہی ہے جس کے اندر اخلاق و کردار کی جھلک بھی نظر نہیں آتی ہم جتنے چاہیں مباحثے کریں اصل حقیقت یہی ہے کہ ہم اخلاقی طور پر دیوالیہ ہوتے جارہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی نے عالمی یوم حجاب پر تہذیب ہے حجابکے عنوان سے منائے گی،عالمی تناظر میں دیکھا جائے تو دنیا بھر میں حجاب کی مخالفت دراصل ایک کپڑے کے ٹکڑے کی نہیں بلکہ اسلامی تہذیب اور نظریے کی مخالفت ہے۔ عالمی یوم حجاب دراصل حجاب کے حوالے سے امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدوجہد کے طور پر منایا جاتا ہے،تاکہ دنیا کو بتایا جائے کہ حیا اور حجاب ہمارا فخر اور شعار ہے اس کا دہشت گردی یا پسماندگی سے کوئی تعلق نہیں۔ دنیا میں مسلم خواتین کے لباس اور حجاب پر پابندی کا رویہ اسلام اور مسلمان آبادیوں کے لیے تعصب کا عکاس ہے،حالیہ دنوں میں Walter Wobmann نے سوٹزر لینڈ میں چہرہ ڈھکنے کو انتہا پسندی کی علامت قرار دیا۔